12 جنوری ، 2023
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما وسیم اختر کا کہنا ہے کہ الیکشن آگے بڑھانے سے ہمارا مسئلہ حل نہیں ہوگا، یپپلزپارٹی سے کہتے ہیں کہ حلقہ بندیوں کا مطالبہ پورا کرے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات جیت کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ ہم بلاول ہاؤس بھی گئے تھے، ان کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں، کل کا دن بھی باقی ہے،اس کے بعد ایم کیو ایم اپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہم نے ابھی بلدیاتی الیکشن کے بائیکاٹ کا نہیں سوچا، جمعہ اور اتوار کے درمیان ایم کیو ایم کا کوئی نہ کوئی فیصلہ سامنے آئے گا، ہمارے پاس بہت سارے آپشن ہیں،ہم انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیاں شفاف اور آئین کے مطابق کریں،پھر الیکشن کرائیں، ہماری الیکشن کی پوری تیاری ہے،پیپلزپارٹی نے چیٹنگ کی جو تیاری کی ہے اس کا مقابلہ نہیں ہے،کراچی اور حیدرآباد میں قبضہ کرنے کی پلاننگ ہے تو اس کے سامنے کھڑے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے ہمارے الگ ہونے کا نقصان وفاقی حکومت کو ہوگا ۔
واضح رہے کہ آج دھڑوں کے انضمام کے بعد متحدہ قومی موومنٹ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پہلا بڑا اعلان کیا اور دھمکی دی کہ15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات نہیں ہونے دیں گے۔
فاروق ستار نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں سے باہر نکل آئيں، شارع فیصل پر دھرنا دیں دیکھتے ہیں کیسے 15 جنوری کو الیکشن ہوتاہے جبکہ مصطفیٰ کمال نے کہا کچھ لوگ ذرا شریف کیا ہوئے سارا شہر ہی بدمعاش بن گيا۔اس کے علاوہ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں ٹھیک کرلیں، پھرکل ہی الیکشن کرالیں۔
خیال رہے کہ 15 جنوری کو سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد میں پولنگ ہوگی جس کے لیے الیکشن کمیشن کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں۔