14 جنوری ، 2023
تقریباً دو سال کی تاخیر کے بعد بالآخر کراچی میں کل بلدیاتی انتخابات کا دنگل سجنے جا رہا ہے۔
15 جنوری کو ہونے والے انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور سندھ پولیس نے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔
کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار میدان میں ہیں لیکن اصل معرکہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ہونے کی توقع ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے تاحال بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے جبکہ پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف بھرپور انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔
کراچی کے 7 اضلاع میں یونین کونسلز کی تعداد 246 ہے اور میئر منتخب کرانے کے لیے 15 جنوری کے الیکشن میں 124 یو سیز پر کامیابی ضروری ہو گی۔
میئر لانے کی دوڑ میں ضلع وسطی اور شرقی اہمیت اختیار کر گئے ہیں، ضلع وسطی میں یو سیز کی تعداد 45 جبکہ ضلع شرقی میں 43 ہے۔
اسی طرح کورنگی 37 یو سیز کے ساتھ تیسرا بڑا ضلع ہے جبکہ کیماڑی اور غربی میں یوسیز کی تعداد 32، 32 ہے، ضلع ملیر 30 اور ضلع جنوبی 27 یونین کونسلز پر مشتمل ہے۔