پاکستان

بلدیاتی الیکشن: کراچی اور حیدرآباد سمیت دیگر اضلاع میں پولنگ کا وقت ختم

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد ڈویژن سمیت دیگر اضلاع میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا۔

 الیکشن کمشنر سندھ اعجاز  انور چوہان کا کہنا ہےکہ  جو ووٹرز  پولنگ اسٹیشنز کے اندر موجود ہیں  ان کو ووٹ ڈالنے دیا جائےگا۔

آج 8 بجے سے شروع ہونے والی پولنگ کا عمل بغیرکسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا۔

وزیر محنت و افرادی قوت سندھ و صدر پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی نے یو سی 8، چنیسر ٹاؤ ن میں اپنا ووٹ عام ووٹر کی طرح کاسٹ کیا۔

اس کے علاوہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ووٹ کاسٹ کیا، حافظ نعیم الرحمان نے پولنگ اسٹیشن ایلیمنٹری گورنمنٹ گرلز اسکول میں ووٹ کاسٹ کیا۔

حافظ نعیم یو سی 8 نارتھ ناظم آباد ٹاؤن سے چیئرمین کے امیدوار ہیں۔

حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں بھی آج بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی۔

حیدرآباد، میں 2551، دادو میں 1436، جامشورو میں 839، ٹنڈوالہیار میں 781، مٹیاری میں 715 اور ٹنڈومحمد خان میں 452 امیدوار مختلف نشستوں پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

کراچی کی 246 یوسیز میں ووٹنگ:

کراچی کے 7 اضلاع کے 25 ٹاؤنز کی 246 یونین کونسلز کے 984 وارڈز میں ووٹنگ ہوئی۔

ہر یونین کونسل میں 4 وارڈز ہیں، ووٹر کو چیئرمین اور وائس چیئرمین کے علاوہ وارڈ کا جنرل کونسلر منتخب کرنا ہوگا، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا ایک ووٹ ہوگا، دوسرا ووٹ جنرل کونسلر کا ہوگا، ہر یونین کونسل 11 ارکان پر مشتمل ہوگی، یونین کونسل میں 6 افراد براہِ راست منتخب ہوں گے۔

کراچی ڈویژن میں چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل ممبر کی نشست کے لیے 9 ہزار 58 امیدوار میدان میں ہیں۔

کراچی سے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے پینل اور جنرل ممبر کی نشست پر مختلف یونین کمیٹیوں سے 7 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔

کراچی ڈویژن کی جنرل ممبرز اور چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 22 نشستوں پر امیدواروں کے انتقال کے باعث انتخابات (15 جنوری کو) آج نہیں ہوں گے۔

انتقال کرنے والے امیدواروں میں مختلف یونین کمیٹیوں کے 9 چیئرمین اور وائس چیئرمین جبکہ 13 جنرل ممبرز کے امیدوار بھی شامل ہیں۔

الیکشن کمشنر سندھ کا کہنا تھا کہ حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر 8 سے 10 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

ضلع وسطی:

ضلع وسطی کے 5 ٹاؤنز میں یونین کمیٹیوں کی تعداد 45 ہے، یہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی کُل تعداد 20 لاکھ 76 ہزار 73 ہے۔

ضلع وسطی کے 1263 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 360 انتہائی حساس اور 903 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

ضلع شرقی:

ضلع شرقی کے 5 ٹاؤنز میں 43 یونین کمیٹیاں ہیں، رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 14 لاکھ 54 ہزار 59 ہے۔

ضلع شرقی کے 799 پولنگ اسٹیشنوں میں 200 انتہائی حساس جبکہ 599 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

ضلع کورنگی:

ضلع کورنگی کے 4 ٹاؤنز میں 37 یو سیز ہیں، ضلع میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 14 لاکھ 15 ہزار 91 ہے۔

کورنگی کے 765 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 318 انتہائی حساس اور 447 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

ضلع غربی:

ضلع غربی میں 3 ٹاؤنز میں 33 یوسیز ہیں، ضلع میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 9 لاکھ 9 ہزار 187 ہے۔

ضلع غربی کے 639 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 111 کو انتہائی حساس جبکہ 528 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

ضلع کیماڑی:

ضلع کیماڑی کے 3 ٹاؤنز میں 32 یو سیز ہیں، رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 44 ہزار 851 ہے۔

کیماڑی میں 547 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 164 انتہائی حساس اور 383 کو حساس قرار دیا گیا۔

ضلع ملیر:

ضلع ملیر کے 3 ٹاؤنز میں 30 یو سیز ہیں، یہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 7 لاکھ 43 ہزار 205 ہے۔

ملیر کے 497 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 119 انتہائی حساس جبکہ 378 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

ضلع جنوبی:

ضلع جنوبی کے 2 ٹاؤنز میں 26 یو سیز ہیں، ضلع جنوبی کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 9 لاکھ 95 ہزار54 ہے۔

480 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 224 انتہائی حساس جبکہ 256 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

کراچی میں سردی کے باعث ووٹنگ سست روی کا شکار

کراچی کے متعددپولنگ اسٹیشنز سے پولنگ عملہ غائب ہونے کی شکایات موصول ہوئیں، جب کہ شہر میں سردی کے باعث صبح کے آغاز میں ووٹرز کی تعداد بھی کم دیکھنے میں آئی۔

ضلع کیماڑی ماڑی پور ٹاؤن یوسی3 پولنگ اسٹیشن نمبر 17 میں عملہ نہ ہونےسے پولنگ کا عمل تاخیرکاشکار ہوگیا ، اس کے علاوہ غیر متعلقہ افراد پولنگ اسٹیشن میں موجود ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

ووٹرز کا کہنا تھا کہ سکیورٹی ہونے کے باوجود بھی کسی کو روکا نہیں جا رہا، پولنگ اسٹیشنز پر عملہ موجود نہیں اور عملہ نہ ہونے کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہیں کرسکے۔

یوسی 4 گلشن ٹاؤن

اس کے علاوہ یوسی 4 گلشن ٹاؤن میں پولنگ ایجنٹ کے پہنچنے میں تاخیر کی اطلاع ملی۔

یو سی 5 جیل روڈ اسکول

جناح ٹاؤن یو سی 5 جیل روڈ اسکول میں بھی صبح سویرے انتخابی سامان موجود تھا لیکن عملہ غائب تھا۔

ضلع شرقی یوسی 4 وارڈ 7

ضلع شرقی یوسی 4وارڈ 7 میں بھی پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار ہوا، ٓآغاز میں یہاں ووٹرز ووٹ کاسٹ کیے بغیر ہی واپس لوٹ گئے۔

ضلع وسطی نیوکراچی یوسی 5 وارڈ 2

ضلع وسطی نیوکراچی یوسی 5 وارڈ 2 میں پولنگ کے عمل میں تاخیر دیکھنے میں آئی، یوسی فائیو وارڈ ٹو میں بیلٹ باکس ہی نہیں پہنچائے جاسکے، یہاں بھی متعدد جگہوں پرپولنگ ایجنٹ نہیں پہنچے تھے۔

یوسی 5 کےپولنگ اسٹیشن میں بیلٹ باکس سیل نہیں کیے گئے تھے۔

فقیر گوٹھ کاٹھور

ملیر پولنگ اسٹیشن نمبر 11 مورو فقیر گوٹھ کاٹھور میں پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی۔

دوسری جانب لانڈھی نمبر 6 میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے کھلے آسمان تلے کیمپس لگائے۔

ایک کروڑ 32 لاکھ 83 ہزار 696 افراد کا  حق رائے دہی کا استعمال :

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ بلدیاتی انتخابات کے لیے 8706 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، مردوں کے لیے 1204 اورخواتین کے لیے 1170پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق مشترکہ طور پر 6332 اور 389 امپروائزڈ پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔

ترجمان الیکشن کمیشن کا بتانا ہے کہ اسپیشل سیکرٹری اور سیکرٹری الیکشن کمیشن الیکشن کمیشن دفتر سندھ سے انتخابات کی نگرانی کررہے ہیں، کراچی میں مرکزی کنٹرول روم کل سے قائم ہے اور نتائج آنے تک دن رات فعال رہے گا۔

مزید خبریں :