فیکٹ چیک:کیا ویڈیو میں نظرآنیوالی گندم پاکستان سے افغانستان اسمگل کی جا رہی ہے؟

ٹرک درحقیقت اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت ترکی سے درآمد شدہ آٹاپاکستان کے راستے افغانستان لےکر جا رہے تھے۔

سوشل میڈیا پر متعدد بار شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں نظرآنے والے ایک درجن سے زائد ٹرکوں کے بارے میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان سے افغانستان گندم اسمگل کی جا رہی ہے۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کے عنوان میں لکھا گیا ہےکہ”خیبر پختونخوا حکومت رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے“گندم پشاور سے افغانستان اسمگل کی جا رہی ہے، حکمران کرپشن میں مصروف ہیں جبکہ عوام روٹی کو ترس رہے ہیں۔

8 جنوری کو پوسٹ کی جانے والی اس ویڈیو کو اب تک 157000سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے اور اس ٹوئٹ کو3500مرتبہ ری ٹوئٹ اور 5400 سے زائد مرتبہ لائک کیا گیا۔

اسی ویڈیو کو ایک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ نے اس عنوان کے ساتھ پوسٹ کیا کہ 20 سے زائد گندم سے بھرےٹرک پڑوسی ملک افغانستان میں اسمگل کیے جا رہے ہیں۔

پوسٹ میں مزید لکھا گیا کہ ”حکمران مال بنا رہے ہیں اور پاکستانی عوام دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہے ہیں ، یہ بھی تبدیلی سرکار کا احسان ہے اس غریب عوام پر۔“

حقیقت

جیو فیکٹ چیک نے3 مختلف سرکاری محکموں کے عہدیداروں سے بات کی۔ تینوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ویڈیو میں دکھائے گئے ٹرک درحقیقت اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت ترکی سے درآمد کیا گیا آٹا لےکرپاکستان کے راستے افغانستان جا رہے تھے۔

یہ ٹرک غیر قانونی طور پر پاکستان سے افغانستان میں گندم اسمگل نہیں کر رہے تھے۔

طورخم بارڈر پر پاکستان کسٹمز کے کلکٹر امجد رحمان نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ اقوام متحدہ کا ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) پاکستان کے راستے افغانستان کووقتاً فوقتاً امداد بھیجتا رہتا ہے۔

امجد رحمان نے وضاحت کی کہ اس امداد کی ترسیل کا عمل یہ ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام سب سے پہلے پاکستان کی وزارت خارجہ سے این او سی جاری کرنے کی درخواست کرتاہے، جس کے بعد آٹا ترکی یا کسی اور ملک سے کراچی بندرگاہ پر پہنچتا ہے اور پھر وہاں سے طُورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان بھیجوایا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ” یہ ٹرک 9 جنوری کو بارڈر کراس کر چکے ہیں۔ “

امجد رحمان نے 26 دسمبر کو وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ NOC کی ایک کاپی بھی جیو فیکٹ چیک کے ساتھ شیئر کی، جس میں اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کو تین ماہ کی مدت کے لیے گندم کے آٹے کی درآمد و برآمد کی اجازت دی گئی تھی۔

وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ این او سی، جس میں تُرکی سے آنے والے امدادی آٹے کو براستہ پاکستان، افغانستان جانے کی اجازے دی گئی
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ این او سی، جس میں تُرکی سے آنے والے امدادی آٹے کو براستہ پاکستان، افغانستان جانے کی اجازے دی گئی

وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مذکورہ دستاویزکی صداقت کی تصدیق کرتے ہوئے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ یہ این او سی وزرات خارجہ کی طرف سے ہی جاری کیا گیا تھا۔

اس کے بعد جیو فیکٹ چیک نے فیڈرل بورڈ آف ریونیوپشاورہیڈکوارٹر کے ایک اہلکار سے بھی بات کی۔

 انہوں نے سوشل میڈیا پرلگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ کے پروگرام کے تحت تقریباً 30سے 32 ٹرک قانونی طریقے سے پاکستان سے افغانستان آٹالےکر گئے ہیں۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔