17 جنوری ، 2023
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس گورنر کو بھیج دی۔
محمود خان نے کہا کہ ملکی مفاد میں خیبرپختونخوا اسمبلی توڑنے کا فیصلہ کیا ہے، عام انتخابات میں ملک میں دو تہائی اکثریت سے حکومت قائم کریں گے۔
محمود خان نے مزید کہا کہ 48 گھنٹوں میں گورنر حاجی غلام علی کی جانب سے دستخط نہ کرنےکی صورت میں اسمبلی از خود ٹوٹ جائے گی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی جانب سے اسمبلی توڑنے کی سمری گورنر کے پی غلام علی کو موصول ہوگئی ہے۔
اس حوالے سے اپنی ٹوئٹ میں رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پارٹی کے فیصلے اور عمران خان کی ہدایت کے مطابق اسمبلی کی تحلیل کی سمری گورنر خیبر پختونخوا کو بھجوا دی ہے، اگر گورنر نے 48 گھنٹوں میں اسمبلی تحلیل نہ کی تو جمعرات کو ازخود اسمبلی تحلیل ہو جائے گی، اس فیصلے سے ملک میں عام انتخابات کی راہ ہموار ہو گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں وزارت عظمیٰ سے فارغ ہونے والے عمران خان نے حکومت سے فوری نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا تھا۔
عمران خان کے بار ہا کہنے کے باوجود حکومت نے قبل از وقت الیکشن سے انکار کیا جس کے بعد عمران خان نے عندیہ دیا تھا کہ وہ کے پی اور پنجاب اسمبلیاں تحلیل کردیں گے جبکہ قومی اسمبلی سے تو تحریک انصاف پہلے ہی مستعفی ہوچکی ہے۔
عمران خان کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے 12 جنوری کو پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر پنجاب کو بھیج دی تھی جنہوں نے اس پر دستخط سے انکار کیا اور 48گھنٹے مکمل ہوتے ہی پنجاب اسمبلی تحلیل ہوگئی جبکہ آج وزیراعلیٰ کے پی نے بھی اسمبلی توڑنے کی سمری گورنر کے پی حاجی غلام علی کو بھیج دی ہے۔