23 جنوری ، 2023
ملک بھر میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن، تقریباً 14 سے زائد گھنٹے معطل رہنے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کی بحالی کا عمل شروع ہوگیا۔
صبح ساڑھے 7 بجے بریک ڈاؤن ہوا ابھی تک لوگ بجلی سے محروم ، دن بھر لوگوں نے بجلی کےبغیر گزارا ، مجموعی طورپر ملک بھر میں بجلی کی بندش کو 14گھنٹوں سے زائد وقت گزر گيا اس دوران پشاورسے وارسک ڈیم سے بجلی بحالی کی ایک کوشش ناکام بھی ہوئی۔ دن میں ایک وقت ایسا بھی گزرا کہ پورے ملک میں ایک یونٹ بجلی بھی نہیں تھی۔
وزیر توانائی خرم دستگیر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ملک بھر میں بجلی کی بحالی کےلیے رات 10 بجے تک ڈیڈلائن مقرر کی تھی تاہم 10 بجنے کے بعد بھی بجلی مکمل طور پر بحال نہ ہوسکی۔
آخری اطلاعات تک اسلام آباد، لاہور، کراچی، حیدرآباد کوئٹہ و دیگر شہروں کے مختلف علاقوں میں بجلی بحال ہوچکی تھی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر خان نے بتایا کہ پاور جنریشن کے وقت ایک ایک میگا واٹ کو دیکھا جاتا ہے کہ اس سے پاور ٹیرف پر کیا اثر پڑے گا اور موسم سرما میں چونکہ بجلی کی طلب کم ہوتی ہے اس لیے رات کے وقت زیادہ تر سسٹم کو بند کر دیا جاتا ہے اور صبح ایک ایک کر کے سسٹم کو دوبارہ آن کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آج صبح سات بجے کے قریب جب ایک ایک کر کے سسٹم کو آن کیا جا رہا تھا تو اس دوران جامشورو اور دادو کے درمیان فریکوئنسی کی کمی کی وجہ سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا۔
کراچی کی صورتحال
کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کراچی میں تیز تر بجلی بحالی نیشنل گرڈ سے بجلی کی آمد پر منحصر ہے، خصوصاً صنعتی علاقوں کی بجلی کی بحالی کاتعلق نیشنل گرڈ سے بجلی ملنے پر ہے۔
کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ کراچی کا نیشنل گرڈ سے لنک بحال کرنےکی کوشش میں ہیں۔
کراچی کے بڑے حصے میں بجلی کی فراہمی میں تعطل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وفاقی وزیر برائے توانائی کا کہنا تھا کراچی شہر کا معاملہ تھوڑا سا پیچیدہ ہے، کراچی میں کے الیکٹرک کا اپنا سسٹم بھی موجود ہے لیکن کراچی کو نیشنل گرڈ سے جو 1100 میگا واٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے وہ چند گھنٹوں میں بحال ہو جائے گی۔
کراچی واٹر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کے بریک ڈاون کے باعث شہر کو پانی کی پمپنگ بھی متاثر ہوئی ہے۔
علاوہ ازیں شہر میں بجلی کے بریک ڈاؤن سے سرکاری اور نجی اداروں میں کام متاثر ہوا ہے۔
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے چیف چوہدری امین کا کہنا ہے کہ شہر کے 86 گرڈ اسٹیشنز سے بجلی کی فراہمی بحال ہوچکی ہے۔ لیسکو کے 1390 فیڈرز پربجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے، لیسکو کا 70 فیصدسسٹم بحال ہوچکا،باقی مرحلہ واربحال کیا جا رہا ہے۔
لسیکو چیف نے کہا کہ تھوڑی دیر تک لیسکو کا پورا سسٹم فعال ہوجائےگا۔
پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے چیف کا کہناہے کہ خیبرپختونخوا کے 53 گرڈ اسٹیشنز پر بجلی بحال کردی گئی ہے، آئندہ 2 گھنٹوں تک بجلی بحال کردی جائے گی۔
سواد ضلع میں بھر میں بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے۔