26 جنوری ، 2023
امریکی ڈالر کے ریٹ پر لگی ای کیپ ختم ہونے کے بعد ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
کاروباری روز کے آغاز سے ہی امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا اور انٹر بینک مارکیٹ کے اختتام پر امریکی ڈالر 24 روپے 54 پیسے کے اضافے سے 255 روپے 43 پیسے پر بند ہوا۔
گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 230 روپے 89 پیسے پر بند ہوا تھا، ڈالر کی تاحال انٹربینک میں بلند ترین قدر 239.94 روپے 28 جولائی 2022 کو تھی۔
ادھر اوپن مارکیٹ میں ڈالر 262 روپے کا ہوگیا، اوپن مارکیٹ میں آج ڈالر 19 روپے مہنگا ہوا ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ڈالر بیچنے والے 240 سے 252 روپے تک مانگ رہے ہیں، بینک جو ریٹ دے رہے ہیں اس پر لین دین نہیں ہو رہا، انٹر بینک میں ڈالر کے سودے 235 سے 240 روپے تک ہوئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 12 روپے مہنگا ہوکر 255 روپے کا ہے۔
معاشی تجزیہ کار خرم شہزاد نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹربینک میں ڈالر ریٹ میں فریزنگ کی وجہ سے حوالہ اور گرے مارکیٹ بہت بڑھ گئی تھی، حوالہ مارکیٹ کی وجہ سے ترسیلات کا نقصان ہو رہا تھا اور اوپن مارکیٹ میں ریٹ کوٹ کیا جا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ گرے مارکیٹ کو روکنا مشکل ہو گا، لوگ بینکنگ چینل کے بجائے ہنڈی اور گرے مارکیٹ کی طرف جا رہے تھے لیکن اب ترسیلات بینکنگ چینل کے ذریعے آسکیں گی۔
ان کا کہنا تھا ڈالر کے ریٹ کو غیر ضروری طور پر نہیں چھیڑنا چاہیے، میرا نہیں خیال کہ روپے کی قدر میں بہت زیادہ کمی ہونی چاہیے، اگر ہم ٹیکس صحیح طریقے سے لیتے ہیں تو معاملات بہتر ہوجائیں گے۔
معاشی تجزیہ کار خرم شہزاد نے مشورہ دیا کہ رئیل اسٹیٹ، تمباکو اور زراعت کے شعبے پر ٹیکس لگایا جائے۔