پی ٹی آئی لانگ مارچ پر تشددکے الزامات سے تمام اعلیٰ پولیس افسران بری الذمہ قرار

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

جوڈیشل کمیشن نے 25 مئی 2022 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کو  روکنےکے واقعات میں تمام اعلیٰ پولیس افسران کو بری الذمہ قرار دے دیا۔

جوڈیشل کمیشن کے سربراہ جسٹس شبر رضا رضوی نے 35 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کرلی ہے۔

جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے مطابق اُس وقت کے چیف سیکرٹری کامران علی افضل، ہوم سیکرٹری علی مرتضٰی، آئی جی راؤ سردار  اور کیپٹیل سٹی پولیس آفیسر لاہور بلال صدیق کمیانہ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔

ان کے علاوہ ڈپٹی کمشنر عمر شیر چھٹہ، ایس پی صفدر کاظمی اور عمارہ شیرازی کو بھی بری الذمہ قرار دے دیا گیا، تاہم ایک ڈی ایس پی ناصر مشتاق اور ایس ایچ او فرقان محمود کو ذمہ دار قرار  دے کر ان کے خلاف کارروائی کی تجویز دی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ پی ٹی آئی قیادت نے پولیس افسران کے خلاف صرف الزامات لگائے، ثبوت فراہم نہیں کرسکی۔

پی ٹی آئی قیادت نے اُس وقت کے چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کو واقعےکا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

 پی ٹی آئی نے الزام لگایا تھا کہ پولیس افسران نے اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور  وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کےکہنے پر تشددکیا ۔

مزید خبریں :