آئی ایم ایف نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیدیا

آئی ایم ایف کا کہنا ہے ڈسکوز کی جانب سے 100 فیصد بل وصولی کے بغیر پاور سیکٹر کا گردشی قرض ختم نہیں ہو سکتا: ذرائع۔ فوٹو فائل
آئی ایم ایف کا کہنا ہے ڈسکوز کی جانب سے 100 فیصد بل وصولی کے بغیر پاور سیکٹر کا گردشی قرض ختم نہیں ہو سکتا: ذرائع۔ فوٹو فائل

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی کی سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔

آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا روز ہے، دونوں فریقین کے درمیان تکنیکی مذاکرات مکمل ہونے پر پالیسی مذاکرات کا آغاز ہو گا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی کی حکومتی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ڈسکوز کے 100 فیصد بل وصولی میں ناکامی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا مؤقف ہے حکومتی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنائے بغیر گردشی قرض کا خاتمہ ممکن نہیں، 100 فیصد بل وصولی کے بغیر پاور سیکٹر کا گردشی قرض ختم نہیں ہو سکتا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے 3 ڈسکوز کے علاوہ دیگر تمام ڈسکوز کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان کو ڈسکوز کی طرف سے بجلی بل وصولی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف نے گردشی قرض مینجمنٹ پلان کے اہداف، بجلی ٹیرف میں سبسڈی ختم کرنے اور صنعتی شعبے کی ٹیرف سبسڈی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید خبریں :