04 فروری ، 2023
پاکستان کی اقتصادی ٹیم کے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن سے تفصیلی مذاکرات میں کئی امور پر پیشرفت ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق توانائی شعبے میں کسان پیکج، بلوچستان ٹیوب ویل اور اے جے کے پر سبسڈی برقرار رکھنے پر تیار ہے جبکہ ایکسپورٹرز کو توانائی کی سبسڈی ختم ہوگی۔
ذرائع نے بتایا کہ محصولات میں شارٹ فال پر اختلاف برقرار ہے، آئی ایم ایف سمجھتا ہےمحصولات کا شارٹ فال 840ارب روپے ہے، پاکستانی حکام کے مطابق شارٹ فال 400 سے 450 ارب روپے ہوگا۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق محصولات کے شارٹ فال کے لیے اقدامات بھی تجویز کیے ہیں، پی ایس ڈی پی اور اخراجات میں کٹوتی کی جائے گی۔
حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے جی ایس ٹی17 سے18 فیصد کرنےکی تجویزدی ہے، فلڈ لیوی اور بینکوں کے منافع پر بھی ٹیکس عائد ہوگا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس پربعض استثنیٰ بھی ختم کرنے پربات چیت ہورہی ہے۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاملات 9 فروری تک طے کرلیے جائیں گے، فروری سے میڈیم ٹرن بجٹری فریم ورک پر بات شروع ہوگی۔
حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے عمران خان سے معاہدے پر دستخط لینےکی کوئی شرط عائد نہیں کی، توانائی شعبے میں اسٹرکچرل ریفارمز پر کام شروع کردیاہے۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ توانائی شعبے میں تکنیکی مذاکرات پیر تک جاری رہیں گے۔