Time 06 فروری ، 2023
کاروبار

تکنیکی مذاکرات مکمل، آئی ایم ایف جی ایس ٹی 17 سے 18 فیصد کرنے پر بضد

18 فیصد جی ایس ٹی کا نفاذ رواں مالی سال کے دوران ہی کیا جائے، انکم ٹیکس چھوٹ بھی رواں مالی سال کے دوران ختم کی جائے: آئی ایم ایف کا مطالبہ— فوٹو: فائل
18 فیصد جی ایس ٹی کا نفاذ رواں مالی سال کے دوران ہی کیا جائے، انکم ٹیکس چھوٹ بھی رواں مالی سال کے دوران ختم کی جائے: آئی ایم ایف کا مطالبہ— فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان کی اقتصادی ٹیم اور  انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) مشن کے درمیان تکنیکی مذاکرات مکمل ہوگئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) 17 سے 18 فیصد کرنےکا مطالبہ برقرار رکھا اور کہا کہ 18 فیصد جی ایس ٹی کا نفاذ رواں مالی سال کے دوران ہی کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ انکم ٹیکس چھوٹ بھی رواں مالی سال کے دوران ختم کی جائے۔

اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب فنڈ اور بینکوں کےمنافع پر بھی ٹیکس عائدہوگا، نجکاری پروگرام کا لائحہ عمل پالیسی مذاکرات میں آئی ایم ایف کو دیا جائے گا، توانائی کے شعبے میں کسان پیکج، بلوچستان ٹیوب ویل اسکیم  پر سبسڈی جاری رہےگی، گلگت بلتستان اور  آزاد کشمیر کو  بھی سبسڈی برقرار رہے گی۔

حکام ایف بی آر کا کہنا ہے کہ برآمدی شعبےکو سبسڈی فوری طور پر ختم کرنےکی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں اتفاق ہوا کہ صوبے برآمدی شعبےکو سبسڈی فراہم کرنے میں آزاد ہوں گے۔

ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) اور غیر ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر  اور  توانائی کے شعبے میں  پائیدار اصلاحات اور  عمل درآمدکی ضمانت دی جائےگی۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذاکرات میں پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس یا  پیٹرولیم لیوی نافذ کرنے پر تاحال فیصلہ نہیں ہوسکا ہے، حکومت توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے میں فوری ایک ہزار ارب روپے تک کمی لانے پر آمادہ ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم ان دنوں پاکستان میں موجود ہے۔ تکنیکی مذاکرات مکمل ہونے کے بعد پالیسی مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوگا۔  پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان 9 فروری تک اسٹاف لیول معاہدےکا امکان ہے۔

مزید خبریں :