07 فروری ، 2023
پنجاب کے مختلف شہروں میں پیٹرول پمپ مالکان کی جانب سے پیٹرول پمپس بند کرنے کی خبریں سامنے آنے کے بد وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
مصدق ملک کا کہنا ہے کہ ملک میں 20 دن سے زیادہ کا پیٹرول موجود ہے، لوگ پیٹرول ذخیرہ اندوزی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، 15 فروری سے پہلے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی امکان نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جاننا چاہوں گا کہ پیٹرول پمپس پر مسائل کہاں آرہے ہیں؟ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے آج صبح میٹنگ ہوئی ، ملک میں 20 روز کا پیٹرول اور 25 دن کا ڈیزل موجود ہے ، کوئی پیٹرول پمپ والے محدود پیٹرول فراہم کررہے ہیں تو نشاندہی ہونی چاہیے، آئی ایم ایف کے ابھی کے مذاکرات کا پیٹرول کی قیمت سے تعلق نہیں، ملک میں پیٹرول کی کوئی کمی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی بار ایک دن پہلے پیٹرول کی قیمت کا اعلان اس لیے کیا کہ قلت نہ ہو، اگر کوئی پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کرے گا تو کارروائی ہوگی، اگر کوئی دس پندرہ لاکھ کے منافع کیلئے اپنا لائسنس اور کاروبار بند کرنے کیلئے تیار ہے توٹھیک ہے ہم بھی ان کا کاروبار بند کرنے کیلئے تیار ہیں، پیٹرول کی قیمتوں میں 8 دس دن میں کوئی اضافہ نہیں ہورہا۔
دوسری جانب پیٹرولیم انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس او کیلئے 6 کروڑ 80 لاکھ لیٹر پیٹرول کی درآمد کی ایل سی کھول دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بحری جہاز پیٹرول لے کر تیرہ سے پندرہ فروری تک بندرگاہ پہنچے گا۔
خیال رہے کہ پنجاب کےمختلف شہروں میں پیٹرول کی مبینہ قلت دیکھنے میں آرہی ہے اور بیشتر پیٹرول پمپس بند ہیں۔
اطلاعات کے مطابق فیصل آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا میں بیشتر پیٹرول پمپس بند ہیں۔ اکثر پیٹرول پمپس پر پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت بند ہے جبکہ چند کھلے پیٹرول پمپس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
شکر گڑھ،خوشاب،گوجرہ، منڈی بہاء الدین میں بھی چند پیٹرول پمپس کھلے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ جو پیٹرول پمپس کھلے ہیں وہ موٹر سائیکل والوں کو 200 روپے کا پیٹرول فراہم کر رہے ہیں، گاڑی والوں کو 500 روپے کا پیٹرول دیا جا رہا ہے۔
پیٹرول پمپ مالکان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم ڈیلرز کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کم ہو رہی ہے۔