دنیا
Time 20 فروری ، 2023

ویزا پروگرام: آن لائن کام کرنے والوں کیلئے خاندان کیساتھ یورپی ملک منتقل ہونیکا موقع

اس ویزا پروگرام پر کافی عرصے سے کام ہو رہا تھا اور جنوری 2023 سے اس کا آغاز ہوگیا ہے / رائٹرز فوٹو
اس ویزا پروگرام پر کافی عرصے سے کام ہو رہا تھا اور جنوری 2023 سے اس کا آغاز ہوگیا ہے / رائٹرز فوٹو

کیا آپ فری لانسر ہیں یا کسی کمپنی کے لیے ورک فرام ہوم کر رہے ہیں؟ تو آپ یورپی ملک اسپین میں اپنے خاندان کے ساتھ منتقل ہو سکتے ہیں۔

اگر آپ اسپین کے نئے ویزا پروگرام کی شرائط کو پورا کر سکتے ہیں تو خاندان کے ساتھ وہاں رہائش پذیر ہو سکتے ہیں۔

اسپین کی حکومت کے مطابق اس نئے ویزا پروگرام کا مقصد 'بین الاقوامی ٹیلی ورکرز' کو اپنی جانب کھینچنا ہے۔

یہ 'ڈیجیٹل نوماڈ' ویزا پروگرام متعدد شعبوں میں آن لائن ورک فرام ہوم کرنے والے افراد کے لیے ہے اور دنیا بھر میں کافی لوگ اس میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔

گوگل سرچ ٹرینڈز کے مطابق دنیا بھر میں ڈیجیٹل نوماڈ ویزا اسپین (digital nomad visa Spain) کو سب سے زیادہ سرچ کرنے والے ممالک میں پاکستان 5 ویں نمبر پر ہے۔

تو کون اس کا اہل ہے؟

اسپین کی حکومت کے مطابق یہ نیا ویزا پروگرام ایسے غیر ملکی افراد کے لیے ہے جو کمپیوٹرز یا ٹیلی کمیونیکیشن کے دیگر شعبوں میں آن لائن کام کر رہے ہیں۔

اس ویزا کے حصول کے خواہشمند افراد کے لیے شرائط درج ذیل ہیں۔

1۔ خواہشمند افراد کا تعلق یورپ سے باہر کے ممالک سے ہونا چاہیے۔

2۔ فری لانسر ہوں یا اسپین سے باہر کام کرنے والی کسی کمپنی میں ملازمت کر رہے ہوں۔

3۔ گزشتہ 5 سال کے دوران اسپین یا کہیں اور مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔

4۔ کسی ایسی کمپنی کا ہیلتھ انشورنس ہونا ضروری ہے جو اسپین میں بھی کام کر رہی ہو۔

5۔ اپنے شعبے کے لیے کوالیفائیڈ ہوں، جس کے لیے یونیورسٹی ڈگری یا کام کے تجربے کو بطور ثبوت پیش کرنا ہوگا۔

6۔ ویزا پروگرام کے لیے درخواست دینے والے فرد کو ورک ہسٹری کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا، فری لانسرز کو 3 ماہ کے دوران کسی غیر ملکی کمپنی کے ساتھ پیشہ وارانہ تعلق کو ثابت کرنا ہوگا۔

7۔ درخواست گزار کے پاس اتنا سرمایہ ہونا ضروری ہوگا جو اسپین میں اس کے قیام کے لیے معاون ہو، اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 2680 ڈالرز (7 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ہونا ضروری ہوگی۔

8۔ کامیاب امیدوار اپنے خاندان کو بھی اسپین لے جا سکتا ہے مگر پھر کم از کم ماہانہ آمدنی مختلف ہوگی، درخواست گزار اگر 4 افراد کے خاندان کے ساتھ اسپین منتقل ہونا چاہتا ہے تو اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 4350 ڈالرز (11 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ہونا ضروری ہوگی۔

تو اس پروگرام میں کیا خاص بات ہے؟

ہارورڈ بزنس اسکول کے ایسوسی ایٹ پروفیسر پرتھوی راج چوہدری کے مطابق اسپین کا یہ نیا ویزا پروگرام 2 وجوہات کے باعث دلچسپ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیشتر ورکرز کے لیے ٹیکس کی شرح 15 فیصد ہوگی جبکہ یہ ورکرز اسپین کی مقامی کمپنیوں سے اپنی آمدنی کا 20 فیصد حصہ کما سکیں گے۔

مقامی کمپنیوں کے مطابق اسپین میں متعدد افراد گھر خرید رہے ہیں تاکہ انہیں اپنے روزگار کے لیے استعمال کر سکیں اور ہمیں توقع ہے کہ ڈیجیٹل نوماڈ پروگرام سے غیر ملکی ورکرز کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں متعدد ممالک کی جانب سے اس طرح کے ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرامز متعارف کرائے گئے ہیں، تاکہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث ورک فرام ہوم کرنے والے افراد کی توجہ حاصل کی جاسکے۔

ماہرین کے مطابق اس طرح کے پروگرامز میزبان ممالک کی معیشت کے لیے بھی اہم ہیں کیونکہ یہ غیر ملکی ورکرز نہ صرف وہاں آکر سرمایہ خرچ کریں گے بلکہ اپنے ساتھ تکنیکی معلومات اور وسائل بھی لے کر آئیں گے۔

اسی طرح پراپرٹی مارکیٹ کو بھی فائدہ ہوگا۔

مزید خبریں :