21 فروری ، 2023
سیکرٹری خزانہ حمید یعقوب شیخ نے کہ ہے کہ دو دن میں پاکستان کو بڑے رول اوور قرض کی خوشخبری ملنے والی ہے اور یہ رول اوور دوست ممالک کے علاوہ ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری خزانہ نے آئی ایم ایف سے مذاکرات پربریفنگ دی۔
انہوں نے بتایا کہ دو دن میں پاکستان کو بڑے رول اوور قرض کی خوش خبری ملنے والی ہے، یہ رول اوور دوست ممالک کے علاوہ ہیں، وزیر خزانہ آئندہ چند دن میں ایک اور رول اوور قرض کیلئے متحرک ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ 99 فیصد معاملات طے ہو گئے ہیں اور اگلے دو سے تین دن میں سیٹلمنٹ ہوجائے گی۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کے معاشی چیلنجز فوری طور پر ختم نہیں ہونگے تاہم اگلے دو سے تین ماہ میں حالات معمول پر آجائیں گے۔
سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ پاور سیکٹر میں گردشی قرض کو کنٹرول کرنا ہے، یہ اضافہ ملک برداشت نہیں کر سکتا، ایف بی آر کے ٹیکس محاصل تو درست سمت میں ہیں تاہم پاور سبسڈی کو ختم کرنا ضروری ہے، ٹارگٹ سبسڈی دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف نے کہا پاکستان کو 875 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے، اس کو مذاکرات کے ذریعے 170 ارب روپے پر لایا گیا، بجلی اور گیس کے ریٹ بڑھائے گئے۔
سیکرٹری خزانہ نے مزید کہا کہ دسمبر تک ٹیکس وصولی میں 82 ارب روپے کا شارٹ فال تھا، اندازہ تھا کہ رواں مالی سال 162 ارب روپے کم ٹیکس محاصل حاصل ہوں گے، آئی ایم ایف نے ڈالر ٹرم میں 23 فیصد کمی کا اندازہ کیا تھا، روپے کی قدر میں کمی کے باعث ہماری وصولی ٹارگٹ سے 2 سے 3 فیصد زیادہ رہے گی، ڈائریکٹ ٹیکسوں کی وصولی 43 فیصد بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف سے اتنا بڑا ریلیف لینا حکومت کی کامیابی ہے۔
کمیٹی چیئرمین قیصر شیخ کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے کہنے پر کمیٹی کا اجلاس تین ہفتے مؤخر کیا لیکن وہ آج بھی اجلاس میں نہیں آئے۔