22 فروری ، 2023
بارکھان میں قتل کی جانے والی گراں ناز مری کے پانچ مغوی بچوں کی سردار عبدالرحمان کھیتران کے گھر میں موجودگی کی مبینہ تصاویر سامنے آگئیں۔
سامنے آنے والی تصاویر میں سردار عبدالرحمان کھیتران کو بھی دیکھا جاسکتا ہے، سردار عبدالرحمان کھیتران کے بیٹے انعام کھیتران کا دعویٰ ہےکہ بڑی بیٹی بارکھان والے گھر اور بیٹے کوئٹہ والے گھر پر تھے۔
واقعے کے خلاف کوئٹہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور مری قبیلے کے افراد کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔
چیئرمین مری قبائل اتحاد میر جہانگیر خان کا کہنا ہے کہ بارکھان واقعے پر بلوچستان حکومت اپنے وزیر کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں بھی بارکھان واقعے کے خلاف ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا گیا جبکہ کوہلو میں شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی، دکانیں اور کاروبار بند رہا۔
بلوچستان بار کونسل نے بارکھان واقعے کے خلاف عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جبکہ ڈی جی خان میں بھی احتجاج کیا گیا، اس کے علاوہ کراچی میں بھی بارکھان واقعے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا اور سردار عبدالرحمان کھیتران کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر داخلہ نے بارکھان واقعہ کے بعد مری قبیلے کے مغویوں کی بازیابی کے لیے قانون نافذ کرنے والےاداروں کو مراسلہ لکھا ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ عوام کی جان کی حفاظت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے، بچوں کی عدم بازیابی سےقانون نافذ کرنے والے اداروں کی ساکھ متاثرہورہی ہے۔