23 فروری ، 2023
لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے 2002 سے پہلے کا توشہ خانہ کا ریکارڈ طلب کر لیا، تحائف دینے والوں کی تفصیلات بھی 13 مارچ تک پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کابینہ نے 2002 سے اب تک کا توشہ خانہ کا ریکارڈ ڈی کلاسیفائیڈ کر دیا ہے جو ویب سائٹ پر ڈال دیا جائے گا۔
عدالت نے سوال کیا کہ 2002 سے پہلے کا ریکارڈ کہاں ہے؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ 2002 سے پہلے کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ نہیں۔
عدالت نے ہدایت کی کہ کابینہ سیکرٹری 2002 سے پہلے کا توشہ خانہ کا ریکارڈ بھی پیش کریں۔
جسٹس عاصم حفیظ نے شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی جس میں قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ سے دیے گئے تحائف کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔