17 دسمبر ، 2012
اسلام آباد…چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریکوڈک کیس کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ یہ انتہائی اہم کیس ہے، سماعت جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں ۔ ریکوڈک کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ سماعت کر رہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیس کی سماعت آج پانچویں ہفتے میں داخل ہو گئی ہے، یہ اہم کیس ہے سماعت جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ بی ایچ پی کمپنی کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا وہ کوشش کریں گے کہ آج دلائل مکمل کر لیں۔ ان کا موقف تھا کہ ریکوڈک سے متعلق مشترکا معاہدہ درست تھا، سیکریٹری منرل تسلیم کر چکے کہ قواعد و ضوابط پر عمل کیا گیا۔، ٹیتھیان کمپنی نے تلاش کے بعد معدنیات پالیسی2002 ء کے تحت مائننگ کی درخواست دی۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ریکوڈک کے معاملے میں 2002 ء کے معدنی قوانین میں تبدیلی کر کے غیر ضروری رعایتیں دی گئیں۔عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا سونا جتنا بھی اہم ہو مائننگ ٹیکنالوجی کے بغیر کچھ نہیں۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ کینیا میں سونا بہت ہے مگر وہ دنیا کا غریب ترین ملک ہے۔