24 فروری ، 2023
راولپنڈی: تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری اور فیاض الحسن چوہان نے جیل بھرو تحریک میں گرفتاری دے دی۔
پاکستان تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک کے تیسرے مرحلے میں راولپنڈی سے آج پانچ اہم رہنماؤں سمیت 80 سے 90 کارکنوں نے گرفتاریاں دے دیں۔
گرفتاری دینے والوں میں سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان، سابق ایم این اے صداقت عباسی، ذلفی بخاری، سابق ایم پی اے اعجاز خان جازی، سابق ایم پی اے لطاسب ستی، راجہ وحید قاسم سمیت متعدد کارکن شامل ہیں۔
پولیس نے گرفتاری دینے والوں کو مختلف مقامات پر منتقل کردیا ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے گرفتاری دینے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کے بارے جائزہ لیا جارہا ہے۔کمیٹی چوک پر دن بھر کارکنان کا رش رہا، شیخ رشید، عامر کیانی، سرور خان اور دیگر رہنما گرفتاری دیے بنا ہی گھروں کو روانہ ہو گئے۔
جیل بھرو تحریک کے تیسرے مرحلے کا آغاز آج کمیٹی چوک راولپنڈی سے ہوا جہاں پی ٹی آئی ضلع راولپنڈی کے کارکنان بڑی تعداد میں پہنچے۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید لال حویلی سے بڑی ریلی کے کر کمیٹی چوک پہنچے اور کارکنوں سے خطاب کرکے روانہ ہوئے۔
سابق ایم این اے عامر محمود کیانی اور صابق صوبائی وزیر راجہ بشارت بھی اپنے قافلوں کے ہمراہ کمیٹی چوک پہنچے تاہم انہوں نے گرفتاری نہیں دی۔
سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان بھی ٹیکسلا سے بڑی ریلی کے ہمراہ کمیٹی چوک پہنچے انہوں نے بھی گرفتاری نہیں دی۔
سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واسق قیوم، عمر تنویر بٹ اور دیگر ایم این ایز اور ایم پی ایز اپنے اپنے قافلوں کے ساتھ کمیٹی چوک پہنچے، پی ٹی آئی کارکنوں نے کمیٹی چوک پر نعرے بازی کی اور اپنے رہنماؤں کے ہمراہ گرفتاریاں پیش کیں۔
مری روڑ پر واقع کمیٹی چوک کے مقام پر جیل بھرو تحریک کے باعث ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر رہا، پولیس نے راولپنڈی میں جیل بھرو تحریک کے حوالے سے آج صبح سے انتظامات مکمل کرلیے تھے، قیدی وینز صبح ہی کمیٹی چوک پہنچا دی گئیں، ریسکیو 1122، الیٹ فورس، ڈولفن فورس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کا عملہ بھی کمیٹی چوک پر موجود رہا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتاری دینے والے رہنماؤں اور کارکنوں کو راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا گیا ہے تاہم کچھ کارکنوں کو راستے میں ہی اتار کر رہا کردیا گیا ہے۔
فیاض الحسن چوہان کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا ہے، میں ڈٹا رہا کہ کہیں نہیں اتروں گا، اب اڈیالہ جیل پہنچایا گیا ہے۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ہم منت نہیں کریں گے اور رہائی نہیں مانگیں گے، رانا ثنا نے جھوٹی خبریں چلوائیں کہ فیاض چوہان اور ساتھیوں کو چھوڑ دیا گیا۔