24 فروری ، 2023
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں پشاور دھماکے اور کراچی پولیس آفس حملے پر بریفنگ دی گئی اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد سے متعلق غور کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں آل پارٹیز کانفرنس میں ایک صاحب کو دعوت دی گئی لیکن وہ معاملات کو سیدھی طرح سے حل ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے، سیاسی حلیفوں سمیت ہم سب نے ریاست بچانے کیلئے اپنی سیاست کو داؤ پر لگایا ہے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ کراچی پولیس آفس پر حملہ ہوا، کراچی پولیس اور سکیورٹی اداروں نے دلیری سے مقابلہ کیا، کراچی میں 4 اہلکار شہید ہوئے، اللہ ان کے درجات بلند فرمائے، ہماری پولیس، رینجرز اور اداروں کے اہلکاروں نے دلیری سےمقابلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنا تھا، ابھی پشاور کا سانحہ ہوا تو میں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اجلاس میں دعوت دی، نیکٹا بذات خود ایک سرکاری ادارہ رہ چکا ہے، پشاور میں آرمی پبلک اسکول واقعے کےبعد نیشنل ایکشن پلان مرتب کیاگیا، اس وقت نواز شریف کی حکومت میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا، ان کوبھی مدعو کیا جو معاملات کو سیدھی طرح حل ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے تھے، دعوت کے باوجود انہوں نے مناسب نہ سمجھا کہ اجلاس میں آئیں، وہ اب بھی کوشش کر رہے ہیں کہ سڑکوں پر بیٹھ کر معاملات طے کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے آج بھی ایک طبقہ ہے جو سڑکوں پر معاملات کا حل چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاملات طے ہوجائیں گے، آئی ایم ایف سے معاملات طے پانے میں مزید ہفتہ دس دن لگیں گے ، حکومت نے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط مجبوراً منظور کی ہیں، سیاسی حلیفوں سمیت ہم سب نے سیاست کو داؤ پر لگایا ہے، سب سیاسی جماعتوں نے اپنی سیاست داؤپر لگائی ہے، ایک دوست ملک انتظار میں ہے، ہمارا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو جائے تو فوری مدد کرے، اگر ہم اپنے گھر کے حالات خود درست نہیں کریں گے تو کوئی دوسرا مدد کو نہیں آئےگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی استحکام ہر لحاظ سے مقدم ہے، ہم نے پاکستان کو مشکل حالات سے بچایا ، اتحادی حکومت ملک کے مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہے، سکیورٹی فورسز ملکی امن یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہیں، پاکستان کو اکنامک ٹائیگر بنانا ہے، انا ملکی مفاد سےکسی صورت مقدم نہیں ہوسکتی۔