ملک میں امریکی ڈالر کی قلت کے باعث وفاقی حکومت حج پالیسی میں بڑی تبدیلی پر مجبور ہو گئی۔
حکومت نے سرکاری حج اسکیم کے تحت 50 فیصد کوٹہ ڈالرز جمع کروانے والوں کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزارت خزانہ نے حج اخراجات کے لیے 2 ارب ڈالرز کی فراہمی سے معذرت کر لی ہے، حج اخراجات کے لیے وزارت کے حکام ڈالرز کی فراہمی پر وزیر خزانہ سے جلد ملاقات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ڈالرز کی فراہمی کے حوالے سے ایک ہفتہ مشاورت ہوتی رہی ہے لیکن اب تک ڈالرز کی فراہمی کے حوالے سے کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حج پالیسی اگلے ہفتے وفاقی کابینہ کو بھیجی جائے گی، امیدہے وفاقی کابینہ حج پالیسی کی 8 سے 10 روز میں منظوری دے دے گی۔
مجوزہ حج پالیسی 2023 کے اہم نکات
ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق
ڈالرز میں حج اخراجات جمع کرانے والے قرعہ اندازی سے مستثنیٰ ہوں گے
وزارت مذہبی امور نے پہلے ڈالرز جمع کرانے والے عازمین حج کے لیے 25 فیصد کوٹہ مقرر کیا تھا
حکومت نے پہلے ڈالرز لانے والے 22 ہزار 400 عازمین کو قرعہ اندازی سے استثنیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا
قرعہ اندازی سے استثنیٰ حاصل کرنے والوں کی تعداد 44 ہزار 800 سے زائد ہونے کی توقع ہے
سرکاری اسکیم کا 25 فیصد کوٹہ اسپانسرشپ اسکیم کے تحت ڈالر دینے والوں کے لیے مختص ہو گا
پاکستانی روپے میں حج اخراجات جمع کرانے والے افراد کو قرعہ اندازی میں شامل ہونا ہو گا
حج اخراجات بیرون ملک سے بھیجے گئے ڈالرز سے جمع کرائے جا سکیں گے
ڈالرز کی قلت کے سبب حکومت کی 40 کی بجائے 50 فیصد حج کوٹہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کو دینے کی تجویز ہے
ڈالرز کی قلت کے سبب سرکاری حج اسکیم کا مزید فیصد حج کوٹہ پرائیویٹ آپریٹرز کو دیا جا سکتا ہے
سرکاری اسکیم کے تحت فی کس حج اخراجات 12 سے 13 لاکھ روپے تک ہونے کی توقع ہے