13 مارچ ، 2023
خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کے کیس میں سول جج ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں آج بھی عمران خان عدالت میں پیش نہ ہوئے اور سکیورٹی خدشات پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے خارج کردیا اور عمران خان کو 29 مارچ تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔
عمران خان کے وکلا کی جانب سے بریت کی درخواست بھی کی گئی تھی جس پر عدالت نے دلائل کےلیے آئندہ سماعت پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
دوران سماعت سول جج رانامجاہد رحیم کا کہنا تھا کہ عمران خان عدالتی اوقات میں نہ آئے تو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کروں گا، عدالت نے سماعت میں 12:30 بجے تک وقفہ کردیا۔
وقفےکے بعد سماعت شروع ہوئی تو سول جج رانامجاہد رحیم کا کہنا تھا عدالت نے عمران خان کو فرد جرم کی کارروائی آگے بڑھانے کے لیے طلب کیا ہے، ابھی انہی مقدمے کی کاپیاں فراہم کرنی ہیں، عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کر رہا ہوں۔
وکیل صفائی انتظار پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ عمران خان سابق وزیراعظم ہیں،وزیرآباد میں ان پر قاتلانہ حملہ ہوا، ابھی تک عمران خان مکمل صحت یاب بھی نہیں ہوئے، عمران خان پر دوبارہ قاتلانہ حملہ ہوسکتا ہے، عدالتوں سے عمران خان نہیں بھاگ رہے،کوئی بہانہ نہیں کر رہے، عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔
عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا جو سنا دیا ہے۔
خیال رہےکہ عدالت نے عمران خان کو کیس کی کاپیاں دینےکے لیے آج طلب کیا تھا، عمران خان کا ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونا لازمی ہے، اس کے بعد ہی مقدمے کی کارروائی آگے بڑھائی جائےگی۔
واضح رہےکہ خاتون جج کو دھمکانےکےکیس میں عمران خان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج ہے۔