پاکستان

اوپن ٹرانسفر لیٹر کے خلاف کراچی میں حکومتی مہم کے خاطر خواہ نتائج سامنے آنے لگے

کراچی سوک سینٹر میں واقع ایکسائز آفس سے روزانہ 1600 سے 1800 گاڑیاں اصل مالکان کے نام پر ہو رہی ہیں: موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی— فوٹو: فائل
کراچی سوک سینٹر میں واقع ایکسائز آفس سے روزانہ 1600 سے 1800 گاڑیاں اصل مالکان کے نام پر ہو رہی ہیں: موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی— فوٹو: فائل

گاڑیوں کی فینسی نمبر پلیٹس اور اوپن ٹرانسفر لیٹر کے خلاف کراچی میں حکومتی مہم کے خاطر خواہ نتائج سامنے آنے لگے۔

موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ضیا الدین شاہ کے مطابق کراچی میں اوپن ٹرانسفر لیٹر رکھنے والی گاڑیوں خلاف کریک ڈاؤن کا نتیجہ ہے کراچی سوک سینٹر میں واقع ایکسائز آفس سے روزانہ 1600 سے 1800 گاڑیاں اصل مالکان کے نام پر ہو رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتے کے دوران 26 ہزار سے زائد گاڑیاں ٹرانسفر ہو چکی ہیں،   14 اپریل 2022 کے بعد سے اب تک کار، موٹر سائیکل، رکشا اور دیگر گاڑیوں کو نئے فیچرز کی حامل اجرک والی لگ بھگ پونے تین لاکھ نمبرپلیٹ جاری کی جاچکی ہیں، جدید فیچرز کی نئی نمبر پلیٹس این آر ٹی سی سے بنوا کر جاری کر رہے ہیں۔

ضیا شاہ کے مطابق ایک اہم مسئلہ یہ تھا کہ گزشتہ تین دہائیوں سے رکشاؤں کو نمبر پلیٹس جاری نہیں ہو رہی تھی، سال 1988 کے بعد اب رکشے کو پہلے دفعہ نمبر پلیٹس جاری کر رہے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ پرانی کمرشل، نان کمرشل گاڑیوں، رکشا اور موٹر سائیکلز کو بھی نمبر پلیٹس جاری کی جارہی ہیں جو شہری اپنے نام پر گاڑیاں ٹرانسفر کرا رہے ہیں وہ ایجنٹوں سے احتیاط کریں خود ایکسائز ڈپارٹمنٹ میں رابطہ کریں اور موٹر وہیکل رجسٹریشن آ کر اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کروائیں۔

مزید خبریں :