بھارت میں شوہر کیساتھ رہنے کیلئے دو بیویوں نے آپس میں منفرد معاہدہ کرلیا

شوہر جب 2 سال تک گھر واپس نہیں لوٹا تو پہلی بیوی کو شک ہوا اور وہ گروگرام میں اپنے شوہر کے آفس جا پہنچی جہاں اسے معلوم ہوا کہ اس کے شوہر نے یہاں دوسری شادی کر لی ہے— فوٹو: فائل
شوہر جب 2 سال تک گھر واپس نہیں لوٹا تو پہلی بیوی کو شک ہوا اور وہ گروگرام میں اپنے شوہر کے آفس جا پہنچی جہاں اسے معلوم ہوا کہ اس کے شوہر نے یہاں دوسری شادی کر لی ہے— فوٹو: فائل

بھارتی شہر گوالیار  کے رہائشی انجنیئر کی دو بیویوں نے شوہر کے ساتھ رہنے کیلئے آپس میں انوکھا معاہدہ کر لیا۔

گوالیار کی مقامی عدالت کے ایک وکیل ہریش دیوان کا کہنا ہے کہ شہری اور اسکی دونوں بیویوں کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت شوہر ہفتے میں تین دن ایک اور تین دن دوسری بیوی کے ساتھ گزارے گا جبکہ ہفتے کا ساتویں دن  شوہرکو  آزادی حاصل ہوگی  وہ جس کے ساتھ گزارنا چاہے۔

ہریش دیوان نے بتایا کہ مذکورہ معاملہ تب منظر عام پر آیا جب گوالیار کے ایک انجنیئر نے اپنی ایک کولیگ سے دوسری شادی کر لی، جبکہ 2018 میں اس کی پہلے شادی ہوچکی تھی اور کورونا وبا کے دوران وہ اپنی پہلی بیوی کو گوالیار میں اپنے والدین کے پاس چھوڑ کر خود گروگرام منتقل ہو گیا تھا۔

وکیل نے بتایا کہ  خاتون کا شوہرجب 2 سال تک گھر واپس نہیں لوٹا تو اسے شک ہوا اور وہ گروگرام میں اپنے شوہر کے آفس جا پہنچی  جہاں اسے معلوم ہوا کہ اس کے شوہر نے یہاں دوسری شادی کر لی ہے اور دوسری بیوی سے ایک بیٹی کی اولاد بھی ہوئی ہے۔

 بعد ازاں جھگڑوں کے بعد معاملہ عدالت تک جا پہنچا، لیکن شوہر نے اپنی دوسری بیوی کو چھوڑنے سے انکار کر دیا، جس کے بعد تینوں کے درمیان باہمی رضامندی سے یہ معاہدہ طے پایا کہ شوہر ہفتے کے تین روز ایک بیوی اور تین روز دوسری بیوی کے ساتھ گزارے گا جبکہ ہفتے میں ایک روز وہ اپنی مرضی سے جس کے ساتھ گزارنا چاہے گزار سکے گا۔

وکیل نے بتایا کہ شوہر نے دونوں بیویوں کو الگ الگ فلیٹ دلوانے اور اپنی تنخواہ دونوں میں بانٹنے پر بھی رضامندی ظاہر کی، اور یہ معاہدہ قانونی اعتبار سے ہندو قانون کے خلاف ہے تاہم  تینوں فریقین کے درمیان باہمی رضامندی سے طے پایا ہے اور اس میں عدالت یا کسی وکیل کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔

مزید خبریں :