دنیا کا وہ منفرد ملک جہاں ایک سال 13 مہینوں پر مشتمل ہے

یہاں دن کا آغاز بھی 12 کی بجائے 6 بجے ہوتا ہے / فائل فوٹو
یہاں دن کا آغاز بھی 12 کی بجائے 6 بجے ہوتا ہے / فائل فوٹو

اگر آپ سے پوچھا جائے کہ ایک عیسوی سال کتنے مہینوں پر مشتمل ہوتا ہے تو یقیناً اس کا جواب 12 مہینے ہوگا۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کا ایک ملک ایسا ہے جو عیسوی کیلنڈر کو تو مانتا ہے مگر وہاں 12 کی بجائے 13 مہینے ہوتے ہیں؟

اس وقت دنیا میں سال 2023 ہے مگر وہ دنیا کا ایسا ملک ہے جہاں آپ 'ٹائم ٹریول' کرکے پیچھے کی جانب چھلانگ لگا سکتے ہیں۔

یہ ہے افریقی ملک ایتھوپیا، جہاں اس وقت 2015 چل رہا ہے۔

مگر ایسا کیوں ہے؟

یہاں کیلنڈر مختلف ہونے کی وجہ یہ ہے کہ جب 500 عیسوی میں کیتھولک چرچ نے کیلنڈر میں تبدیلیاں کیں تو ایتھوپیا کے آرتھو ڈوکس چرچ نے اسے ماننے سے انکار کر دیا۔

حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کی پیدائش کا سال عیسوی کیلنڈر کے آغاز کا سال تصور کیا جاتا ہے اور اسی میں کیتھولک چرچ نے تبدیلی کی تھی۔

ایتھوپیا میں نیا سال کا آغاز بھی یکم جنوری کی بجائے 11 ستمبر کو ہوتا ہے، البتہ لیپ ائیر میں 12 ستمبر سے نیا سال شروع ہوتا ہے۔

مہینوں کے دن بھی دیگر دنیا سے مختلف

ایتھوپیا میں ہر مہینے کے دن بھی برابر ہیں۔

یہاں 12 مہینے 30 کے ہوتے ہیں جبکہ 13 واں مہینہ (جو سال کا آخری مہینہ ہوتا ہے) 5 یا 6 دن کا ہوتا ہے، جس کا انحصار لیپ ایئر پر ہوتا ہے۔

یہاں وقت کا حساب بھی مختلف ہے اور دنیا کے دیگر ممالک کے معیاری وقت کے مطابق اگر دوپہر 12 بجے شروع ہوتی ہے تو ایتھوپیا میں ایسا 6 بجے ہوتا ہے۔

اسی طرح نئے دن کا آغاز رات 12 بجے کی بجائے 6 بجے ہوتا ہے۔

یہاں 21 ویں صدی کا آغاز بھی باقی دنیا کے 7 سال بعد یعنی 11 ستمبر 2007 میں ہوا تھا۔

تو غیر ملکیوں کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے؟

ایتھوپیا کے شہری تو اس قدیم کیلنڈر پر عمل کرتے ہیں مگر سیاحوں کو تاریخوں میں فرق کی وجہ سے مشکلات کا سامنا نہیں ہوتا۔

ایتھوپیا کے بیشتر شہری باقی دنیا میں رائج کیلنڈر سے واقف ہیں اور اکثر تو دونوں کیلنڈرز کو بیک وقت استعمال بھی کرتے ہیں۔

مزید خبریں :