20 مارچ ، 2023
توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخی کا تحریری حکم نامہ جاری ہوگیا۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے تین صفحات کا حکم نامہ جاری کیا ہے، عدالتی آرڈر شیٹ گم ہونےکے بعد نئی آرڈر شیٹ تیارکرلی گئی۔
تحریری فیصلےکے مطابق عدالت نے عمران خان کو 30 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے۔
فیصلے میں عدالت نےکہا ہےکہ آئندہ سماعت پر فوجداری کارروائی کے قابل سماعت ہونے پر دلائل ہوں گے، 18 مارچ کی تین دفعہ کی سماعتوں کا الگ الگ حکم نامہ جاری کیا گیا ہے، ایس پی سمیع ملک، عمران خان کے وکلا بیرسٹر گوہر اور خواجہ حارث کے بیانات حکم نامےکا حصہ ہیں۔
فیصلے میں لکھا ہےکہ عدالت کو بتایا گیا کہ گم شدہ آرڈر شیٹ کمپیوٹر میں محفوظ ہے، فائل گم ہونےکے تنازع کے حل کے لیے فائل دوبارہ بنائی گئی ہے، دن ساڑھے 3 بجے عدالت کو بتایا گیا عمران خان عدالت پہنچنے والے ہیں، عدالت نے ہدایت کی کہ عمران خان چار بجے پیش ہوں،وکلاء، میڈیا اور باقی لوگوں نے بتایا عمران خان 4 بجے سے گیٹ کے باہر موجود ہیں، عدالت کوبتایا گیا امن و امان کی صورتحال اور پتھراؤ کی وجہ سے عمران خان کا عدالت پہنچنا مشکل ہے، عدالت کو بتایا گیا مناسب ہوگا گاڑی سے ہی عمران خان کے دستخط کروا لیےجائیں۔
حکم نامےکے مطابق ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیےگاڑی سے حاضری لگوانےکی ہدایت کی گئی، شبلی فراز ، بیرسٹر گوہر اور ایس پی سمیع ملک کو دستخط کرانے کے لیے بھیجا گیا، عدالت کو بعد میں بتایا گیا آرڈر شیٹ گم ہوگئی ہے، آرڈرشیٹ پر بیرسٹر گوہر، خواجہ حارث اور ایس پی نے بیان ریکارڈ کروایا۔
عدالت نے تو شہ خانہ کیس میں عمران خان پر فردجرم کی کارروائی مؤخر کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی کر دی۔
جج ظفر اقبال کا کہنا تھا 30 مارچ کو کیس کے قابل سماعت ہونے پر دلائل ہوں گے، 30 مارچ کو عمران خان کی حاضری بھی ہوگی۔