22 مارچ ، 2023
موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہر گزرتے برس کے ساتھ درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان جیسے ممالک میں اس کے اثرات زیادہ شدت سے محسوس کیے جا رہے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ائیر کنڈیشنر (اے سی) کا استعمال اب عام ہوتا جا رہا ہے مگر اس مشین کو چلانا بجلی کے بلوں میں نمایاں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
مارکیٹ میں اب متعدد کمپنیاں انورٹر اے سی اس دعوے کے ساتھ فروخت کر رہی ہیں کہ اس سے بجلی کے بلوں کو عام اے سی کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم رکھنا ممکن ہے۔
مگر کیا یہ واقعی درست ہے؟ اگر ایسا ہی ہے تو ایسا کیسے ممکن ہوتا ہے؟
اس کو سمجھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ پہلے یہ جان لیں کہ اے سی کام کیسے کرتے ہیں۔
اے سی کمرے کے اندر کی گرم ہوا کو باہر خارج کرکے باہر کی ٹھنڈی ہوا کو کمرے میں پھینکتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے اے سی ہوا کی نمی میں موجود ٹھنڈک کو گیس میں تبدیل کرتے ہیں۔
سیال کو گیس میں تبدیل کرنے کے عمل کو فیز کنورزیشن کہا جاتا ہے، اس مقصد کے لیے اے سی میں متعدد خصوصی کیمیکلز استعمال کیے جاتے ہیں۔
اس پورے عمل کے لیے اے سی میں 2 یونٹ ہوتے ہیں، انٹرنل اور ایکسٹرنل یونٹ۔
انٹرنل یونٹ میں پنکھا اور کولینٹ ہوتا ہے جبکہ ایکسٹرنل یونٹ کمپریسر پر مبنی ہوتا ہے جو ہوا کو کمپریس کرتا ہے۔
جب ایک کمرے کو مسلسل ٹھنڈا رکھنے کے لیے کسی مخصوص درجہ حرارت کو مستحکم رکھنا ہوتا ہے تو عام اے سی کے دونوں یونٹس پر دباؤ بڑھتا ہے، کیونکہ کمپریسر کو بار بار آن یا آف ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔
آسان الفاظ میں ایک عام اے سی کسی کمرے کا درجہ حرارت مخصوص حد تک پہنچانے کے بعد بند ہو جاتا ہے۔
جب کمرے کا درجہ حرارت پھر بڑھتا ہے تو کمپریسر دوبارہ کام کرنے لگتا ہے۔
یہ پورا عمل بہت زیادہ بجلی کھینچتا ہے جبکہ انورٹر ٹیکنالوجی کے ذریعے اس کا ایک آسان حل پیش کیا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی کمپریسر کو ہر وقت آن رکھتی ہے مگر توانائی اسی وقت خرچ کرتی ہے جب ضرورت ہوتی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ انورٹر ٹیکنالوجی پر مبنی اے سی کسی عام ائیر کنڈیشنر کے مقابلے میں بجلی کے بل میں 50 فیصد تک بچت کر سکتا ہے۔
یہ واضح رہے کہ 50 فیصد زیادہ سے زیادہ حد ہے جبکہ کم از کم 30 فیصد بچت ہوتی ہے۔
انورٹر ٹیکنالوجی کولنگ کے عمل کی بجائے کمپریسر پر زیادہ کنٹرول فراہم کرتی ہے۔
اس ٹیکنالوجی سے لیس اے سی کا کمپریسر ہمیشہ کام کرتا رہتا ہے۔
آسان الفاظ میں انورٹر اے سی کا کمپریسر مسلسل کام کرتا رہتا ہے اور بار بار آن آف نہیں ہوتا، جس سے بجلی کا خرچ کم ہوتا ہے۔
ایسا نہیں ہوتا، درحقیقت یہ انورٹر اے سی سے جڑی ایک عام غلطی فہمی ہے کہ وہ عام ائیر کنڈیشنر کے مقابلے میں کمرے کو دیر سے ٹھنڈا کرتا ہے۔
مثال کے طور پر اگر آپ نے کمرے کا درجہ حرارت 22 ڈگری رکھا ہے تو اے سی اسے برقرار رکھنے کا کام کرتا ہے۔
عام اے سی کا کمپریسر بار بار آن آف ہوتا ہے تو کمرے کا درجہ حرارت 22 ڈگری پر مسلسل برقرار نہیں رہتا، وہ وقت کے ساتھ اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے۔
اس کے مقابلے میں انورٹر اے سی کا کمپریسر ہمیشہ کام کرتا ہے اور رفتار کو مسلسل ایڈجسٹ کرتا ہے جس کے باعث درجہ حرارت اپنی جگہ مستحکم رہتا ہے، یعنی ایک بار کمرہ ٹھنڈا ہو جائے تو پھر ٹھنڈا ہی رہتا ہے۔
تو آپ کو کس کا انتخاب کرنا چاہیے؟
انورٹر اے سی مہنگے ہوتے ہیں مگر طویل المعیاد بنیادوں پر وہ بجلی کی بچت کرتے ہیں۔
اگر آپ اے سی کو صرف موسم گرما میں کچھ وقت کے لیے چھوٹے کمرے میں استعمال کرتے ہیں تو پھر عام اے سی کا انتخاب بہتر ہے۔
البتہ اگر کسی بڑے کمرے کے لیے اے سی کی ضرورت ہے اور اس کو زیادہ استعمال کرنا چاہتے ہیں تو انورٹر اے سی کا انتخاب کرنا چاہیے۔