این ٹی ڈی سی سے سستی بجلی خریدکر مہنگی بیچنےکا تاثر درست نہیں: سی ای او کےالیکٹرک

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

 کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کا کہنا ہےکہ  نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) سے سستی بجلی خرید کے مہنگی بیچنے کا  تاثر  درست نہیں۔

مونس علوی اسلام آباد میں بریک فاسٹ ود جنگ میں  شریک ہوئے، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو آگے لے جانے کی کوشس جاری ہے، کراچی میں کام کرنا مشکل بھی ہے اور آسان بھی،کراچی 42 فیصد تک کچی آبادی پر مشتمل ہے، بجلی صارف کا حق ہے، ہم کوئی احسان نہیں کر رہے، ہم نے کسٹمرز بیس ڈبل کردیا ہے۔

مونس علوی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک میں 484 ارب روپےکی سرمایہ کاری کا پلان نیپرا کو جمع کرایا ہے، کے الیکٹرک کے ترسیلی وتقسیمی نقصانات 38 فیصد سےکم کرکے 15.3 فیصد پر لائے ہیں، آئندہ 5 سال تک مقامی ذرائع سے بجلی پیداوار کو 40 فیصد تک لے جائیں گے، درآمدی مہنگے فیول سے  بجلی پیداوار میں 50  فیصد کمی لائیں گے، کے الیکٹرک کی اپنی پیداوار  2400 میگاواٹ ہے، ہماری پیک ڈیمانڈ 4 ہزار میگاواٹ تک جاتی ہے۔

سی ای او کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ این ٹی ڈی سی سے سستی بجلی خرید کے مہنگی بیچنے کا تاثر درست نہیں، کراچی میں کنڈا کلچرکو کم کیا ہے، 5 سال میں بجلی چوری کےکنڈے پانچ 6 لاکھ سے30، 40 ہزارپر لے آئے، کے الیکٹرک کی وصولی کی شرح 96 فیصد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نیٹ میٹرنگ کی بجلی خرید رہے ہیں، جو حکومت نے ریٹ مقرر کیے ہیں اسی ریٹ پر بجلی خریدتے ہیں،  نیشنل گرڈ سے بجلی کے حصول کا معاہدہ جلد ہوجائےگا، عارف نقوی کا اب کے الیکٹرک کے ساتھ تعلق نہیں، عارف نقوی کے الیکٹرک کے سرمایہ کار  رہے ہیں، ان کا کے الیکٹرک سرمایہ کاری میں اہم کردار رہا، جب بھی حکومت کبھی ڈسکوز بیچےگی تو کے الیکٹرک خریدنے کے لیے آگے آئےگی۔