Time 26 مارچ ، 2023
دنیا

ٹرمپ کا 2024 کیلئے انتخابی مہم کا آغاز، کیپیٹل ہل حملے میں ملوث کارکنان کا دفاع

آپ لوگ مجھے دوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچائیں گے اور ان کے اقدار کا خاتمہ ہو جائے گا اور امریکی ایک بار پھر ایک آزاد قوم بن جائیں گے: ٹرمپ کا خطاب— فوٹو: اے پی
آپ لوگ مجھے دوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچائیں گے اور ان کے اقدار کا خاتمہ ہو جائے گا اور امریکی ایک بار پھر ایک آزاد قوم بن جائیں گے: ٹرمپ کا خطاب— فوٹو: اے پی

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2024 کے صدارتی انتخابات کیلئے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر واکو سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا۔

جلسے میں سابق امریکی صدر نے ’جسٹس فار آل‘ کے عنوان سے ایک ترانا بھی ریلیز کیا جس میں 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہل پر حملے کے الزام میں قید لوگوں لوگوں کی جانب سے حملے کے وقت عمارت کے احاطے میں قومی ترانہ پڑھنے اور ٹرمپ کے حلف برداری کا کلپ بھی شامل کیا گیا تھا۔

اپنی تقریر میں سابق صدر نے اپنے خلاف جاری تحقیقات کو براہ راست اسٹالن کے روس کا کوئی ڈراؤنا شو قرار دیتے ہوئے کیپیٹل ہل کی عمارت پر حملہ کرنے والوں کا دفاع کیا، کہا کہ یہ سب لوگ ’سچے‘ ثابت ہوں گے۔

ریلی کے دوران ٹرمپ نے اپنے خلاف مقدمات کی تحقیقات  کے حوالے سے  الزام عائد کیا کہ جھوٹے الزامات اور سازش کے ذریعے اگلے برس ہونے والے پرائمری انتخابات میں ان کی حمایت کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے روز سے ایک کے بعد ایک جعلی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لوگ  ’وچ ہنٹنگ‘ کی کوشش کر رہے ہیں، ہمارے دشمن بڑی بے صبری سے ہمیں روکنے کیلئے کوشاں ہیں، ہمیں دبانے اور ہمارے جذبے کو توڑنے کیلئے تمام حربے استعمال کرچکے ہیں لیکن ناکام ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمنوں نے اب تک ہمیں مضبوط ہی کیا ہے اور اس جنگ کا آخری معرکہ 2024 کے انتخابات ہیں جس میں گھمسان کی لڑائی ہونے جا رہی ہے، آپ لوگ مجھے دوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچائیں گے اور ان کے اقدار کا خاتمہ ہو جائے گا اور امریکی ایک بار پھر ایک آزاد قوم بن جائیں گے۔

اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ امریکی حکام سمیت ریپبلکن لیڈر مچ مک کونیل سمیت کچھ سینیئر سیاستدانوں کو امریکا کیلئے روس اور چین سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یا تو ڈیپ اسٹیٹ امریکا کو تباہ کر دے گی یا پھر ہم سب مل کر ڈیپ اسٹیٹ کو تباہ کریں گے۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی انتخابی مہم شروع کرنے کیلئے واکو کی جس جگہ کا اور وقت کا تعین کیا گیا تھا وہاں اسی روز 30 سال قبل وفاقی ایجنٹس کی جانب سے ڈیویڈین مذہبی گروہ کے ایک فرقے کو خلاف کارروائی کی گئی تھی جس میں 86 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

دائیں بازو کے شدت پسند گروہ اس واقعے کو سامی تحریک کے خلاف حکومت کی ناجائزی قرار دیتے ہیں، جبکہ کچھ مبصرین اسے ٹرمپ کی جانب سے بائیں بازو کی حمایت حاصل کرنے کا حربہ تصور کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ہفتے اپنی گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر کارکنوں کو احتجاج کی کال دی گئی تھی۔

سابق امریکی صدرنے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ انہیں مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کی جانب سے تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 2016 میں فحش فلموں کی اداکارہ اسٹورمی ڈینیئلز کو ایک لاکھ ڈالر کی رقم ادائیگی کی تحقیقات جاری ہیں۔

مزید خبریں :