04 مئی ، 2023
اگر مصوری کی دنیا کی بات کی جائے تو اطالوی مصور لیونارڈو ڈاونچی کی پینٹنگ مونا لیزا مقبول ترین قرار دی جاسکتی ہے۔
یہ پینٹنگ 1503 سے 1517 کے درمیان کسی وقت مکمل ہوئی تھی اور صدیوں سے لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس میں دکھائی جانے والی خاتون کون ہے اور اس کے پیچھے دکھایا گیا مقام کہاں ہے۔
اب ایسا لگتا ہے کہ کم از کم پس منظر کا راز حل ہو گیا ہے۔
اٹلی سے تعلق رکھنے والے ایک تاریخ دان سلوانو وینسٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک چھوٹے سے قصبے کا پل اس پینٹنگ میں دکھایا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اٹلی کے صوبے Arezzo کے ایک قصبے کا رومیٹو ڈی لیٹرینا نامی پل مونا لیزا کے پس منظر میں موجود ہے۔
لیونارڈو ڈاونچی نے اس پینٹنگ کو فلورنس میں تیار کیا تھا اور اس کے بعدسے خاتون کی شناخت اور اس کے پس منظر کے مقام کے بارے میں لاتعداد قیاسات سامنے آئے ہیں۔
ماضی میں یہ خیال پیش کیا گیا تھا کہ پینٹنگ کا پل رومیٹو ڈی لیٹرینا کے قریب موجود پونٹے بورینو نامی پل ہے جبکہ کچھ حلقے شمالی اٹلی کے ایک پل کو پینٹنگ کا حصہ قرار دیتے رہے۔
سلوانو وینسٹی نے تاریخی دستاویزات اور علاقے کی ڈرون تصاویر کو استعمال کرکے اس ڈیٹا کا موازنہ پینٹنگ میں دکھائے جانے والے علاقے سے کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس پل کی سب سے نمایاں شناخت اس میں موجود محرابوں کی تعداد ہے۔
پینٹنگ کے پل اور حقیقی پل میں 4 محرابیں ہیں جبکہ دیگر جگہوں پر موجود پلوں میں یہ تعداد زیادہ ہے۔
تاریخی دستاویزات کی جانچ پڑتال سے ثابت ہوا کہ 1501 اور 1503 میں اس پل سے بہت زیادہ لوگ گزرتے تھے اور یہی وہ وقت تھا جب لیونارڈو ڈاونچی اس علاقے میں مقیم رہے تھے۔
یہ پل مختلف مقامات تک رسائی کا دورانیہ کم کر دیتا ہے۔
یہ تاریخ دان ماضی میں بھی مونا لیزا کے حوالے سے کئی دعوے کر چکے ہیں۔
ایک موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ لیونارڈو ڈاونچی نے پینٹنگ کے لیے ایک مرد اور ایک خاتون ماڈل کو استعمال کیا تھا۔
خیال رہے کہ دنیا کی مشہور ترین پینٹنگ اس وقت پیرس کے Louvre میوزیم میں بلٹ پروف گلاس کے پیچھے رکھی ہوئی ہے۔