چاول کھانے کے شوقین افراد نقصان سے بچنا چاہتے ہیں تو اس ہدایت پر عمل کریں

فوٹو: سوشل میڈیا
فوٹو: سوشل میڈیا

چاول ایک ایسی غذا ہے جو ہر گھر میں بہت ہی شوق سے کھائی جاتی ہے، کچھ لوگ فرمائش کرکے زیادہ چاول پکواتے ہیں تاکہ اگلے ٹائم بچے ہوئے چاول کھائیں اور لطف اندوز ہوں۔

چاولوں میں فائبر، میگنیشیم اور یہاں تک کہ وٹامن بی بھی شامل ہوتا ہے اور اکثر گھرانوں میں دعوت کا دسترخوان چاولوں کے بغیر نہیں ہوتا۔

لیکن کیا آپ کو علم ہے کہ بچے ہوئے چاول کھانا آپ کی صحت کو کتنا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟

خبردار!

ماہرین خوراک اور ڈاکٹروں نے بچ جانے والے چاول کھانے سے خبردار کیا ہے۔

عرب میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ بچ جانے والے چاول شدید فوڈ پوائزننگ کا سبب بن سکتے ہیں۔ 

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچے چاول اگر ٹھیک طرح سے نہ رکھے جائیں اور دوبارہ اسی حالت میں کھالیے جائیں تو یہ ہاضمے کے مسائل کے ساتھ قےکا سبب بنتے ہیں۔

یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق بیسیلس سیریس نامی بیکٹیریا کھانے سے پیدا ہوتا ہے اور یہ  جراثیم زہریلے مواد کا اخراج کرتے ہیں جو انسان میں معدے کی بیماریاں  پیدا کرتا ہے۔

وہ لوگ جن کا مدافعتی نظام کمزور  ہے ان میں  بیسیلس سیریس نامی بیکٹیریا شدید مسائل پیدا کرسکتا ہے جس کے نتیجے میں انفیکشن ہوسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پکے ہوئے چاول کو اگر ایسے ہی کسی برتن میں چھوڑ دیا جائے تو اس میں جو بیکٹیریا پیدا ہوں گے وہ دوبارہ گرم کرنے پر بھی نہیں مریں گے۔

یعنی چاولوں کو باہر دو گھنٹے سے زیادہ نہ رہنے دیں۔

بچے ہوئے چاولوں کو ٹھیک طرح سے کیسے محفوظ رکھیں؟

ویسے تو کوشش کریں اتنے ہی چاول پکائیں جتنے ایک وقت میں کھا لیے جائیں، البتہ ماہرین خوراک کا مشورہ ہے کہ اسے جلد سے جلد فریج میں رکھ دیا جائے۔ 

پکے ہوئے چاولوں کو  تین سے چار ماہ تک فریزر میں محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :