پراپرٹی ٹائیکون کی رقم منی لانڈرنگ میں پکڑی گئی، سودا طے ہوا اور القادر ٹرسٹ بنا: رانا ثنا

تحریک انصاف کو چیلنج ہے کہ القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹی کا نام بتائیں، القادر ٹرسٹ کی منی ٹریل کا جواب دیں: رانا ثنا — فوٹو: فائل
تحریک انصاف کو چیلنج ہے کہ القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹی کا نام بتائیں، القادر ٹرسٹ کی منی ٹریل کا جواب دیں: رانا ثنا — فوٹو: فائل

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ سے متعلق مقدمہ میں گرفتار کیا گیا ہے، پراپرٹی ٹائیکون کی رقم منی لانڈرنگ میں پکڑی گئی، ساٹھ ارب روپے کے قریب رقم قانون کے مطابق پاکستان کے عوام کی امانت تھی، شہزاد اکبر درمیان میں آیا اور ایک سودا طے گیا، اس سودے میں القادر ٹرسٹ بنایا گیا۔

اپنی پریس کانفرنس رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تقریباً 60 ارب روپے کی رقم قانون کے مطابق پاکستانی عوام کی رقم تھی، برطانیہ نے رقم سے متعلق حکومت پاکستان سے رابطہ کیا تھا۔

شہزاد اکبر نے سودا کیا جس کے نتیجے میں القادر ٹرسٹ بنایا گیا، القادر ٹرسٹ کے نام پر پراپرٹی کی رجسٹریشن ہوئی، شہزاد اکبر نے 2 ارب روپے لیا اور پراپرٹی کی مالیت تقریباً 7 ارب روپے ہے

عمران خان کو القادرٹرسٹ کے ذریعے کرپشن کو چھپانے پرچیلنج کیا تھا، پراپرٹی ٹائیکون کا کیس سپریم کورٹ میں بھی چلا، سپریم کورٹ نے بیرون ملک سے پاکستان آنے والی رقم کا نوٹس نہیں لیا۔

رانا ثنا اللہ نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو چیلنج ہے کہ القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹی کا نام بتائیں، تحریک انصاف القادر ٹرسٹ کی منی ٹریل کا جواب دے، عمران خان کرپشن کر کے کابینہ کو دھوکا دے رہے تھے، سوہاوہ اور بنی گالا میں پراپرٹی القادر ٹرسٹ کے نام سے رجسٹر ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان مکار اور جھوٹے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے گرفتاری کے وقت مزاحمت کی کوشش کی، تحریک انصاف کے وکلاء قانونی عمل میں رکاوٹ بنے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کا کیس ثابت شدہ ہے جس کی رسیدیں جعلی ہیں، توشہ خانہ کے تحفوں کو چوری کیا اور اونے پونے دام بیچا گیا، جعلی رسیدوں کا قصہ کھل چکا ہے، فرح گوگی نے 12 ارب روپے بیرون ملک بھیجا، نیب نوٹس پر عمران خان پر شامل تفتیش ہونا لازم تھا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بے گناہ لوگوں کی پکڑ دھکڑ ہو رہی تھی، شہزاد اکبر جھوٹی پریس کانفرنسز کر رہا تھا، تحریک انصاف کی حکومت میں گرفتاریوں کا پریس کانفرنس میں بتایا جاتا تھا۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ماضی میں کسی عدالت نے نہیں پوچھا کہ کیوں گرفتار کیا گیا، عمران خان کے خلاف درجنوں مقدمات ہیں، ہم نے انصاف کو پکارا لیکن جواب نہیں ملا، عمران خان کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ میری ابھی تک چیئرمین نیب سے ملاقات نہیں ہوئی، فرح گوگی کے نام 240 کنال زمین رجسٹرڈ ہے، عمران خان کی کرپشن ڈاکیومنٹ کی صورت میں ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جس وقت عمران خان مخالفین کے خلاف کرپشن کے کیس بنا رہے تھے اس وقت وہ خود کرپشن کررہے تھے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو نوازشریف کے سامنے گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں مبینہ کرپشن کے کیس میں نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار کیا۔

گرفتاری کے وقت قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں اور وکلا کی ہاتھاپائی،کارکنوں کا احتجاج، رینجرز کی بھاری نفری نے عمران خان کو نیب راولپنڈی منتقل کیا۔

عمران خان کے طبی معائنے کیلئے پمز اسپتال کے ڈاکٹرز پر مشتمل نیا میڈیکل بورڈ بنادیا گیا، انہیں کل احتساب عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

مزید خبریں :