17 مئی ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے 9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے ملک بھر میں کیے گئے احتجاجی مظاہروں اور توڑ پھوڑ کے واقعات پربالآخر خاموشی توڑ دی۔
9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کیا تھا۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے جناح ہاؤس لاہور سمیت فوجی تنصیبات، تاریخی عمارتوں، سرکاری املاک اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی اور پاک فوج نے 9 مئی کو یوم سیاہ قرار دیا۔
شاہد آفریدی اکثر ملکی حالات پر بیانات جاری کرتے رہتے ہیں لیکن عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں ہونے والے مظاہروں اور توڑ پھوڑ کے واقعات پر انہوں نے خاموشی قائم رکھی اور کوئی ان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
تاہم ان واقعات کو کئی دن گزرجانے کے بعد شاہد آفریدی نے احتجاجی مظاہروں پر کوئی بیان جاری نہ کرنے کی وجہ بتائی۔
نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ 'بات یہ ہے کہ ہمارے یہاں مثبت چیز پر بھی کافی تنقید کی جاتی ہے، اختلاف رائے اچھی چیز ہے لیکن گالم گلوچ ، اخلاقیات سے اتر کر بدتمیزی کرنا، ایسی صورتحال میں انسان کہتا ہے کہ میں ان سب چیزوں سے سائیڈ میں ہی ہوجاؤں اور یہی وجہ کے میں نے اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی'۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ ہر کام ہوسکتا ہے، میری صرف اتنی درخواست ہے کہ ملک کے تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کریں، بہت سے چیزیں کافی آسان ہوجائیں گی۔