Time 19 مئی ، 2023
پاکستان

خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل نہیں کر سکتے، نہ ہی خود کو مرد یا عورت کہلوا سکتے ہیں: عدالت

جسمانی خدوخال اور خودساختہ شناخت پر کسی کو ٹرانسجینڈر قرار نہیں دیا جاسکتا: وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ/ فائ فوٹو
جسمانی خدوخال اور خودساختہ شناخت پر کسی کو ٹرانسجینڈر قرار نہیں دیا جاسکتا: وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ/ فائ فوٹو

خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق ٹرانسجینڈر ایکٹ کےخلاف درخواست پر فیصلہ سنادیا گیا۔

وفاقی شرعی عدالت کے قائم مقام چیف جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین نے خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق ٹرانسجینڈر ایکٹ کےخلاف درخواست پر محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل نہیں کر سکتے اور نہ ہی خود کو مرد یا عورت کہلوا سکتے ہیں۔

وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانسجینڈر ایکٹ کو سیکشن 2 اور 3 اسلامی تعلیمات کے خلاف قرار دیا، عدالت نے کہا کہ ٹرانسجینڈرز پروٹیکشن ایکٹ کا سیکشن 7 بھی خلاف اسلام وشریعت  ہے، جسمانی خدوخال اور خودساختہ شناخت پرکسی کو ٹرانسجینڈر قرار نہیں دیا جاسکتا۔

عدالت نے کہا کہ حکومت خواجہ سراؤں کو تمام حقوق دینے کی پابند ہے، اسلام خواجہ سراؤں کو تمام انسانی حقوق فراہم کرتا ہے۔

وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانسجینڈرز پروٹیکشن ایکٹ کےخلاف دائردرخواستیں نمٹادیں۔

مزید خبریں :