Time 24 مئی ، 2023
دنیا

آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق مسلمان پروفیسر ریپ الزامات سے بری

پروفیسر طارق رمضان کو 2018 کے دوران ’می ٹو مہم‘ کے ذریعے کچھ خواتین کی جانب سے الزامات عائد کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو: فائل
پروفیسر طارق رمضان کو 2018 کے دوران ’می ٹو مہم‘ کے ذریعے کچھ خواتین کی جانب سے الزامات عائد کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو: فائل

سوئٹزرلینڈ کی عدالت نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق مسلمان پروفیسر طارق رمضان کو ریپ کے مقدمے میں باعزت بری کردیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی خبر کے مطابق سوئز عدالت نے پروفیسر طارق رمضان کو عدم ثبوت کی بنا پر ریپ کے الزامات سے بری کردیا جبکہ ساتھ ہی جھوٹے الزامات لگانے اور ڈیمیجز کی مد میں انہیں 1 لاکھ 67 ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کیے جانے کا بھی حکم دیا۔

57 سالہ خاتون درخواست گزار نے پروفیسر طارق رمضان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے 2008 میں جنیوا کے ایک ہوٹل میں انہیں ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل نے فیصلے کے خلاف اپیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کو متعدد مرتبہ جنسی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پروفیسر طارق رمضان کو  ’می ٹو مہم‘ کے ذریعے کچھ خواتین کی جانب سے الزامات عائد کرنے کے بعد2018  میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ دس ماہ بعد انہیں الزامات میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :