قانون میں کہیں نہیں لکھا کہ کمیشن بنانے سے پہلے حکومت چیف جسٹس سے مشورہ کرے، رانا ثنا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ آڈیو لیکس چیف جسٹس کی ذات کے حوالے سے ہیں تو ان سے کیسے مشورہ کیا جاسکتا ہے؟

 گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

تحریری حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس کمیشن کے تحریری حکم اور کارروائی پر بھی حکم امتناع جاری کردیا اور آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کے قیام کا 19 مئی کا حکومتی نوٹیفکیشن معطل کردیا گیا۔

سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کمیشن میں ججز کی نامزدگی سے متعلق چیف جسٹس کی مشاورت لازمی عمل ہے۔

 جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آڈیو لیکس چیف جسٹس کی ذات کے حوالے سے ہیں تو ان سے کیسے مشورہ کیا جاسکتا ہے؟

انہوں نے کہا قانون میں کہیں نہیں لکھا کہ کمیشن بنانے سے پہلے حکومت چیف جسٹس سے مشورہ کرے ۔

مزید خبریں :