اینٹی کرپشن نے پرویز الٰہی کا کیس سننے والے جج پر اعتراض اٹھا دیا

پرویز الٰہی کے کرپشن میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں: ترجمان اینٹی کرپشن۔ فوٹو فائل
پرویز الٰہی کے کرپشن میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں: ترجمان اینٹی کرپشن۔ فوٹو فائل

اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا کیس سننے والے جج غلام مرتضیٰ ورک پر اعتراض اٹھا دیا۔

تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو خلاف میرٹ بھرتیوں کے کیس میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت اینٹی کرپشن نے چوہدری پرویز الٰہی کا کیس سننے والے جج غلام مرتضیٰ ورک پر اعتراض کیا تھا۔

ڈیوٹی مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے ریمارکس دیے کہ آج میرے علاوہ کوئی اور جج نہیں میں فائل کے مطابق فیصلہ کروں گا، آپ کو میرا فیصلہ پسند نہ آئے تو آپ کل چیلنج کر لیں۔

دوسری جانب ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں ناجائز بھرتیاں اور ترقیاں قومی وسائل پر ڈاکہ ہے، پرویز الٰہی نے میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ذاتی ملازمین پنجاب اسمبلی میں بھرتی کیے، پرویز الٰہی کو تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کیسز کے فیصلوں پر اپیل میں جا رہے ہیں، پنجاب اسمبلی میں ناجائز بھرتیوں کا مقدمہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر درج ہوا، پرویز الٰہی کے کرپشن میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل اینٹی کرپشن عدالت کے جج غلام مرتضیٰ ورک نے کرپشن کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو بری کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے جج غلام مرتضیٰ ورک کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ جج کے فیصلے سے ان کی سیاسی وابستگی واضح ہے اور جج کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ان کی سیاسی وابستگی کا واضح ثبوت ہے۔

مزید خبریں :