جناح ہاؤس لاہور حملہ کیس سے یاسمین راشد کی بریت کی وجہ ناقص تفتیش بنی

مقدمہ نمبر 96 میں بریت کے بعد یاسمین راشد کی مقدمہ نمبر 97 میں طلبی کرائی گئی ہے: ذرائع— فوٹو:فائل
مقدمہ نمبر 96 میں بریت کے بعد یاسمین راشد کی مقدمہ نمبر 97 میں طلبی کرائی گئی ہے: ذرائع— فوٹو:فائل

جناح ہاؤس لاہور حملہ کیس سے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کی بریت کی وجہ سے ناقص تفتیش بنی۔

پولیس ذرائع کے مطابق 9 مئی کے درج مقدمے میں یاسمین راشد نامزد ہی نہیں تھیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے جناح ہاؤس حملے میں یاسمین راشد کا نام شامل کیا مگر لاہورپولیس اور پراسکیوشن یاسمین راشد کے خلاف توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں کردارثابت نہ کر سکی۔

ایف آئی آر میں یاسمین راشد کی موجودگی صرف جناح ہاؤس کے باہر پائی گئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکٹریاسمین راشد کے خلاف 10 گواہان کے بیان کے بعد اگلے ہی روز ضمنی میں ان کا نام درج کردیا گیا تھا، جے آئی ٹی نے جناح ہاؤس حملے میں یاسمین راشد کا نام ضمنی میں شامل کیا، بیان کے مطابق یاسمین راشد مشتعل احتجاج کرنے والوں کی سربراہی کررہی تھیں اور جناح ہاؤس پر حملہ کرنے کی ترغیب دے رہی تھیں۔ 

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ نمبر 96 میں بریت کے بعد یاسمین راشد کی مقدمہ نمبر 97 میں طلبی کرائی گئی ہے، یہ مقدمہ گرجا چوک کے قریب توڑ پھوڑ پر دہشتگردی اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مقدمہ نمبر 97 میں یاسمین راشد اور چند رہنماؤں کے ساتھ 400 نامعلوم افراد بھی نامزد ہیں۔

یاسمین راشد نے ایک ویڈیو کلپ میں ہجوم کو کورکمانڈرہاؤس کی طرف جانے کا کہا اور دوسری ویڈیو میں یاسمین راشد نے ہجوم کو کورکمانڈر ہاؤس کے اندر نہ جانے کا کہا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو جناح ہاؤس حملہ کیس سے بری کر دیا تھا۔

مزید خبریں :