08 جون ، 2023
منگل کی شام انصاف کا پرچم تھام کر جیل سے رہا ہونے والے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور عمران خان کے ما بین ہونے والی ملاقات تلخی کے بعد ختم ہوگئی جس کے بعد شاہ محمود قریشی اپنی بیمار اہلیہ کی تیماردار ی کے لیے کراچی روانہ ہوگئے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی کے ملتان میں ایک انتہائی قریبی دوست کے مطابق مخدوم شاہ محمود قریشی نے پارٹی چیئرمین کو کہا کہ آپ وقتی طور پر پیچھے ہٹ جائیں، بیرون ملک چلے جائیں یا اگر بیرون ملک نہیں جانا تو یہاں ہی رہیں مگر لب کشائی بند کردیں، ہمیں معاملات طے کر لینے دیں، معافی تلافی ہو لینے دیں، جب سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا تو آپ واپس تحریک انصاف کو سنبھال لیجئے گا، مشکل وقت ہے اور جذبات کے بجائے دانشمندانہ فیصلوں کی ضرورت ہے۔
ذریعے کے مطابق اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں میں تلخی بھی ہوئی اورسخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ۔
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی ملتان کے جس حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اس حلقے سے تعلق رکھنے والے ان کے فنانسر اور سپورٹر ابھی تک رہا نہیں ہوپائے۔
اس ذریعے کے مطابق شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو یہ بھی کہا کہ جو ریٹائرڈ لوگ آپ کو گمراہ کررہے ہیں ان حالات میں وہ آپ کی کوئی مدد نہیں کرسکتے جس پر عمران خان نے شاہ محمود قریشی سے برہمی کا اظہار کیا ۔
ملاقات کے بعد شاہ محمود قریشی میڈیا سے گفتگو کیے بغیر زمان پارک سے کراچی کے لیے روانہ ہوگئے۔ ان تمام باتوں کی تصدیق کے لیے جب مخدوم شاہ محمود قریشی سے رابطہ کی کوشش کی گئی تو ان کے تمام نمبر بند پائے گئے۔
دریں اثناء شاہ محمود قریشی سےملاقات میں تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور بیشتر پرانی باتیں دہرائیں اور کہا کہ ان ظالموں نے میرے خلاف کئی کیس کردیئے ہیں ہمارے 10ہزار لوگ اندر کردیئے ہیں۔
انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ آخری دم تک لڑوں گا اور پیچھے نہیں ہٹوں گا، آج جمعرات کو اسلام آباد جارہا ہوں ، میں اس کیلئے تیار ہوں کہ یہ مجھے پھر سے پکڑ لیں گے۔
نوٹ: یہ خبر 8 جون 2023 کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی