14 جون ، 2023
متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں سب سے مہنگا گھر فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے جس کی قیمت دنگ کر دینے والی ہے۔
خیال رہے کہ دبئی میں زمین کی کمی کے باعث پوش علاقوں میں جائیدادوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور وہاں دنیا کے امیر ترین افراد زمین پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق دبئی کے علاقے ایمریٹس ہل میں ایک گھر فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے جس کی قیمت 20 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز (57 ارب 85 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے۔
یہ گھر 60 ہزار اسکوائر فٹ رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس میں 5 بیڈ رومز موجود ہیں۔
اس گھر کا سب سے بڑا بیڈروم ہی 4 ہزار اسکوائر فٹ رقبے پر پھیلا ہوا ہے یعنی متعدد گھروں سے بھی زیادہ بڑا ہے۔
گھر کی نچلی منزل میں کھانے اور انٹرٹینمنٹ کے لیے کمرے موجود ہیں جبکہ گیراج میں 15 گاڑیاں کھڑی کی جاسکتی ہیں۔
گھر کے اندر اور باہر سوئمنگ پولز موجود ہیں جبکہ مونگوں سے بنا ایک ایکوریم بھی اس کا حصہ ہے۔
اس گھر کو ماربل پیلس کا نام دیا گیا ہے اور اس کی تعمیر میں 12 سال کا عرصہ لگا۔
اس کی تعمیر 2018 میں مکمل ہوئی تھی اور اسے بنانے کے لیے 2 کروڑ 72 لاکھ ڈالرز سے زائد خرچ کیے گئے تھے۔
اسے فروخت کرنے والے کمپنی کے مطابق سونے کے پتوں پر مبنی 7 لاکھ شیٹس کو گھر میں لگایا گیا ہے جبکہ 400 آرٹ کے نمونے بھی گھر کا حصہ ہیں۔
آرٹ کے نمونوں میں زیادہ تر 19 اور 20 ویں صدی کے مجسمے اور پینٹنگز شامل ہیں۔
کمپنی نے بتایا کہ گھر کے مالک آرٹ کے نمونوں کی فروخت کے حوالے سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
گھر کے مالک کے نام کو ظاہر نہیں کیا گیا اور اسے فروخت کرنے والی کمپنی کے مطابق اس گھر کی فی اسکوائر فٹ قیمت 3403 ڈالرز ہے جو اس علاقے کی دیگر جائیدادوں سے دوگنا زیادہ ہے۔
اس علاقے میں سب سے مہنگا گھر اگست 2022 میں 5 کروڑ 71 لاکھ ڈالرز سے زائد میں فروخت ہوا تھا۔
کمپنی کا تخمینہ ہے کہ دنیا بھر میں محض 5 سے 10 افراد ہی اتنے دولت مند ہیں جو اس گھر کو خرید سکتے ہیں۔
اس سے قبل اکتوبر 2022 میں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت سے تعلق رکھنے والے مکیش امبانی نے دبئی کا مہنگا ترین گھر 16 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز میں خریدا تھا۔
رپورٹس کے مطابق ایشیا کے امیر ترین شخص نے پام جمیرہ میں واقع یہ گھر کویت کے ایک بڑے کاروباری شخص سے خریدا تھا۔