14 جون ، 2023
لندن پولیس نے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور یو ٹیوبر عادل راجہ کو کئی گھنٹے کی تفتیش کے بعد رہا کر دیا۔
عادل راجہ کے وکیل مہتاب عزیز نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تصدیق کی کہ یوٹیوبر عادل راجہ کو پولیس نے تفتیش کے بعد رہا کر دیا ہے، عادل راجہ کو پولیس نے تقریباً 8 گھنٹے حراست میں رکھا۔
مہتاب عزیز کا کہنا تھا عادل راجہ نے پیر کو اپنا یوٹیوب چینل بند کرنے پر بات کی تھی، منگل کو عادل راجہ کی گرفتاری کے بعد ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، عادل راجہ اور ان کی فیملی کے ارکان کے فون بھی فی الحال بند ہیں۔
وکیل مہتاب عزیز کا مزید کہنا تھا خیال ہے کہ عادل راجہ کو انسداد دہشتگردی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا، عادل راجہ کسی غلط کام میں ملوث ہوتے تو میں خود پولیس کو رپورٹ کرتا لیکن مجھے یقین ہے کہ عادل راجہ کسی غلط کام میں ملوث نہیں ہے۔
خیال رہے کہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور یوٹیوبر عادل راجہ پر پاکستان میں 9 مئی کو ہونے والے واقعات میں عوام کو ریاست پاکستان مخالف جذبات ابھارنے پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، عادل راجہ کے خلاف پاکستانی حکام نے مختلف شکایات درج کرائی ہوئی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامی سمجھے جانے والے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عادل راجہ نے پاک فوج کے حاضر سروس بریگیڈیئر پر پی ٹی آئی کے خلاف انتخابی دھاندلی کرنے اور جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ پر ہارس ٹریڈنگ کے الزامات عائد کیے تھے۔
پاک فوج کے سینئر ترین افسران کے خلاف الزامات پر رواں برس جنوری میں پاک فوج کے ایک سینئر افسر نے عادل راجہ کے خلاف برطانوی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔