17 جون ، 2023
سمندری طوفان بپر جوائے کے باعث بننے والی شدید بلند لہروں سے سیپیاں چٹانوں سے الگ ہو کر ساحل پر آگئیں۔
چائنا پورٹ پر بڑی تعداد میں (Atrina pectinata) قسم کی سیپیاں ساحل پر آگئی ہیں اور یہ فین شیل بھی کہلائی جاتی ہیں۔
پاکستان میں فین شیل کی 7 اقسام پائی جاتی ہیں، گوشت کے حصول کے لیے ان کی تجارت کی جاتی ہے اور یہ سیپیاں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو برآمد کی جاتی ہیں۔
یہ سیپیاں پاکستان کے ساحل کے ساتھ کیچڑ یا ریتیلے ساحلوں پر پائی جاتی ہیں، سیپیاں چٹانوں سے جڑی ہوئی ہوتی ہیں، یہ خول سیاہ موتی کا ذریعہ بھی ہے جو کبھی کبھار خول میں مل جاتا ہے۔
ان سیپیوں کی کثرت کراچی میں(کلفٹن، ابراہیم حیدری، کریک سسٹم آف انڈس ڈیلٹا) ہیں جب کہ اورماڑہ، پسنی، گوادر اور جیوانی میں بھی پائی جاتی ہیں۔
سمندری طوفان کے اثرات، ساحل آلودہ
بحرب عرب میں بننے والا سمندری طوفان بپرجوائے کی وجہ سے سحل آلودہ ہوگئے ہیں اور کراچی، جیوانی، کیٹی بندر کے ساحل کچرے سے بھر گئے۔
سائیکلون کے باعث سمندر میں ہونے والے مدوجزر کے باعث سمندر نے کچرا ساحل پر پھینک دیا، موسمی تبدیلی، ہواؤں کی تیزی اور چاند کی روشنی کہ وجہ سے طوفانی لہریں پیدا ہوئیں۔
سمندر کے کنارے آنے والے کوڑے میں لکڑی کے بڑے تختے اور پلاسٹک کی بڑی تعداد شامل ہے جس کی وجہ سے ساحلوں پر تعفن پیدا ہوگیا ہے اس لیے انہیں ساحلوں سے فوری ہٹانے کی ضرورت ہے۔