نوجوانوں کو غیرقانونی طور پر یورپ بھیجنے میں ملوث گینگ کیخلاف کریک ڈاؤن شروع

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پاکستانی نوجوانوں کو غیرقانونی طور پر یورپ بھیجنے اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا۔

ایک بیان میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس میرپور آزادکشمیر ڈاکٹر خالد محمود چوہان نے کہا ہے کہ یونان کشتی حادثے کے بعد انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف گرینڈ  آپریشن شروع کر دیا ہے،گزشتہ روز کھوئی رٹہ پولیس نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث 10ملزمان کو گرفتارکرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ڈاکٹر خالد کے مطابق مقدمے میں قتل بالسبب اور  فراڈ کی دفعات شامل کی گئی ہیں، دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے  جارہے ہیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار  ایجنٹس میں ایک ایجنٹ کا بیٹا بھی کشتی حادثے میں جاں حق ہوا ہے۔

دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پاکستانی نوجوانوں کو غیرقانونی طریقے سے یورپ بھیجنے والا ایجنٹ کراچی ائیرپورٹ سے گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزم ساجد محمود آذربائیجان فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا، ملزم نے متعدد افراد کو لیبیا بھیجا، جس پر تفتیش جاری ہے۔

خیال رہے کہ یونان کی سمندری حدود میں چند روز قبل کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے میں 78 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کشتی میں 400 سے 750 افراد سوار تھے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے مطابق ڈوبنے والی کشتی میں 400 سے 750 افراد سوار تھے، 104 افرادکو بچایا جاسکا اور 78لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ باقی افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

 واقعے میں لاپتہ ہونے والے 50 افراد کا تعلق آزاد جموں کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہے۔ ڈوبنے والی کشتی میں سے 28 افراد کا تعلق ایک ہی گاؤں سے تھا جن میں سے 14 افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔

اس کے علاوہ لاپتہ ہونے والے14 افرادکا تعلق پنجاب کے شہر گوجرانوالا کے مختلف علاقوں سے ہے جن میں بھاکراں والی کے رہائشی 4 دوست بھی شامل ہیں،لاپتہ ہونے والے نوجوانوں کے گھر  والے غم سے نڈھال ہیں۔

مزید خبریں :