یونان کشتی سانحے میں زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے

یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے سانحے میں زندہ بچ جانے والے 12 خوش قسمت پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے۔

زندہ بچ جانے والوں کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر، گوجرانوالا، گجرات، شیخوپورہ، منڈی بہاؤالدین اور سیالکوٹ سے ہے۔

پاکستانی سفارت کار نے جیو نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ بچنے والے پاکستانیوں میں کوٹلی کے محمد عدنان بشیر،حسیب الرحمن، گوجرانوالہ کے محمد حمزہ، ذیشان سرور اور  گجرات کے عظمت خان اور عثمان صدیق شامل ہیں۔

اس کے علاوہ شیخوپورہ کے محمد سنی اور  زاہد اکبر، منڈی بہاؤالدین کے مہتاب علی اور سیالکوٹ کے راناحسین، عرفان احمد اور عمران آرائیں بھی زندہ بچ جانے والے خوش قسمت افراد میں شامل ہیں۔ 

ایک ایجنٹ کا بیٹا بھی کشتی حادثے میں جاں بحق ہوا

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں جاں بحق افراد کی لاشیں ناقابل شناخت، لاشوں کی شناخت کے لیے لواحقین کے ڈی این اے سیمپل لے لیے گئے ہیں اور بچ جانے والے افراد کا ان کے اہلخانہ سے رابطہ کروا دیا گیا ہے۔

پاکستانی سفارتی عملے کا بتانا ہے کہ کشتی حادثے میں لاپتہ ہونے والے افراد کے لیے کئی روز سے جاری ریسکیو آپریشن بھی اب بند کر دیا گیا ہے۔

ادھر وزیر اعظم شہباز شریف نے نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر یورپ بھیجنے اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا حکم دیا جس پر فوری ایکشن لیتے ہوئے آزاد کشمیر سے 10 ایجنٹس کو گرفتار کر لیا گیا، گرفتار افراد میں ایک ایجنٹ کا بیٹا بھی کشتی حادثے میں جاں بحق ہوا۔

ڈی آئی جی پولیس آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ ملک سے فرار کی کوشش کرنے والا مرکزی ایجنٹ گزشتہ روز کراچی ائیر پورٹ پر دھر لیا گیا تھا۔

کشمیری جوانوں کی اموات پر آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے آج وادی میں سوگ منایا جا رہا ہے۔

سرکاری سطح پر کسی نے رابطہ نہیں کیا، لاپتہ نوجوانوں کے اہلخانہ کا دعویٰ

حادثے میں لاپتہ ہونے والے 50 سے زیادہ پاکستانیوں کا تاحال پتا نہیں چل سکا ہے، لاپتہ افراد میں 28 افراد کا تعلق آزاد کشمیر کے علاقے کھوئی رٹہ کے گاؤں بنڈل سے ہے، کشتی حادثے میں لاپتا ہونے والوں میں 16 افراد کا تعلق گوجرانوالا، 12 افراد کا تعلق سیالکوٹ اور 6 کا گجرات سے ہیں۔

لاپتا نوجوانوں کے گھر والے غم سے نڈھال ہیں اور اہل خانہ کے مطابق انھیں کچھ علم نہیں کہ ان کے بچے کہاں ہیں، سرکاری سطح پر کسی نے رابطہ نہیں کیا، اب تک ایف آئی آر بھی درج نہیں ہوئی۔

کشتی حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پاکستانی حکام کو فراہم

یونان حکومت نے کشتی حادثے کی ابتدائی تحقیقات سے متعلق معلومات پاکستان کو فراہم کر دی ہیں، معلومات کے مطابق ڈوبنے والی کشتی 9 جون کو لیبیا کے شہر بن غازی سے اٹلی کے لیے روانہ ہوئی تھی، یونان کے علاقے پلاس کے قریب 14 جون کو حادثہ پیش آیا، حادثے کا مقام یونان کی حدود میں پانچ کلومیٹر گہرائی والے فشنگ ایریا کے قریب ہے۔

تارکین وطن کی ڈوبنے والی کشتی کا مالک مصری ہے، کشتی میں پاکستانی، شام اور لیبیا کے افراد سوار تھے، حادثے کے بعد ہیلی نک کوسٹ گارڈ نے 12 پاکستانیوں سمیت 104 افراد کو ریسکیو کیا۔

مزید خبریں :