بجٹ پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اختلافات، وزیراعظم نے آج اہم اجلاس طلب کرلیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ پر حکومتی اتحاد کی دو بڑی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں اختلافات سامنے آئے ہیں، اس حوالے سے  وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم  اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی اور  وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور دونوں جماعتوں کے مالی امور سے متعلق  وزرا اور  ماہرین اجلاس میں شریک ہوں گے۔

خیال رہےکہ چیئرمین پیپلز پارٹی  بلاول بھٹو زرداری نے سوات میں جلسے سے خطاب کے دوران وزیر اعظم سے بجٹ میں وعدے  پورے نہ کرنےکا شکوہ کرتے ہوئے خبردار کیا  تھا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے پیسا نہ ملا تو پیپلز پارٹی بجٹ منظور نہیں ہونے دے گی۔

اپنے خطاب کے دوران انہوں نے وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم پر دوہرے معیار کا الزام بھی لگایا  اور کہا کہ وزیراعظم شہباز  شریف نے کہا کچھ اور بجٹ میں کچھ اور سامنے آیا، اس وقت ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم اپنی ٹیم میں شامل ان لوگوں سے ضرور حساب لیں جو وعدے پورے کرنے میں رکاوٹ ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ ہمیں وزیراعظم کی نیت پر شک نہیں، انہوں نے خود سیلاب کی تباہی دیکھی، وہ سیلاب متاثرین سے کیے گئے وعدے  پورے کریں، ہم عوام کا خیال رکھتے ہیں جب کہ دوسری جماعتیں مخصوص افرادکا خیال رکھتی ہیں۔

وزیراعظم اپنی ٹیم میں شامل ان لوگوں سے حساب لیں جو وعدے پورے کرنے میں رکاوٹ ہیں، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افرادکو معاف نہیں کریں گے: پی پی چیئرمین— فوٹو: پی پی پی
وزیراعظم اپنی ٹیم میں شامل ان لوگوں سے حساب لیں جو وعدے پورے کرنے میں رکاوٹ ہیں، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افرادکو معاف نہیں کریں گے: پی پی چیئرمین— فوٹو: پی پی پی

گزشتہ روز نارووال میں میں تقریب سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو کی وزیر اعظم شہباز شریف کو وارننگ پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور  وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بجٹ کی تیاری میں تمام اتحادیوں کو شامل کیا گیا تھا، حکومت کی کوشش ہے کہ ہر فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے۔

 احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں کوشش کر رہے ہیں کہ تمام فیصلے اتفاق سےکیے جائیں، وزیر اعظم نے ہمیشہ اپنے اتحادیوں کو ہر فیصلے میں شریک کیا، بجٹ کی تیاری میں بھی تمام اتحادیوں کو شامل کیاگیا تھا۔

مزید خبریں :