Time 21 جون ، 2023
پاکستان

عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانےکا فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا: وزیر قانون

منتخب وزیراعظم کو ہٹا کر ایک شخص کو لانے کیلئے ایک کھیل کھیلا گیا تھا: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ/ فائل فوٹو
منتخب وزیراعظم کو ہٹا کر ایک شخص کو لانے کیلئے ایک کھیل کھیلا گیا تھا: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ/ فائل فوٹو

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کا فیصلہ قانون کے مطابق ہی کیا جائے گا۔

لندن میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) شواہد اکٹھے کرلے پھر اس کی سفارشات پر عمل در آمد کریں گے۔

انہوں نےکہا کہ نواز شریف سے ملاقات میں ان کے متعلق قانونی امور پر گفتگو ہوئی، منتخب وزیراعظم کو ہٹا کر ایک شخص کو لانے کے لیے ایک کھیل کھیلا گیا تھا۔

اعظم نذیرتارڑ نے یہ بھی کہا کہ عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کا فیصلہ قانون کے مطابق ہی کیا جائے گا۔

انہوں نے مزیدکہا کہ واپسی کے حوالے سے نواز شریف جو روڈ میپ دیں گے اس پر عمل ہوگا، الیکشن مہم کی قیادت نواز شریف کریں گے۔

شہریوں کے مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانےکا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج

واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے کیسز ملٹری کورٹ میں چلانے کے خلاف پشاور  ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی گئی ہے۔

پشاور  ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومت، سیکرٹری ہوم، آئی جی پولیس اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہریوں کے مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانا ناصرف بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ انٹرنیشنل قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

امریکا کا ردعمل

دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں مبینہ طور پر ملوث شہریوں کا کیس فوجی عدالتوں میں چلانے کی رپورٹس سے آگاہ ہیں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام سے کہتے ہیں آئین کے مطابق سب کے لیے جمہوری اقدار  اور قانون کی حکمرانی کی عزت کریں۔

مزید خبریں :