23 جون ، 2023
بحرواقیانوس میں ٹائٹینک کا ملبے دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز کے سیاحوں میں شامل شہزادہ داؤد کی فیملی نے بھی اپنے پیاروں کی موت کی تصدیق کردی۔
حسین اینڈ کلثوم داؤد فیملی نے شہزادہ داؤد اور سلیمان داؤد کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیارے بچے اوشن گیٹ کی ٹائٹین آبدوز پر موجود تھے جو زیرِسمندر غرقاب ہوئی، ہم ٹائٹین آبدوز میں موجود دیگر مسافروں کے خاندانوں سے بھی اظہار افسوس کرتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ شہزادہ داؤد اور سلیمان کی آخری رسومات سے متعلق جلد آگاہ کیا جائےگا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ وفات پانے والوں اور ہمارے خاندان کو اس مشکل موقع پر اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، ہم ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والوں کے شکر گزار ہیں اور ہم نیک تمنائیں رکھنے والوں کے بھی شکرگزار ہیں جو اس مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے۔
دوسری جانب حکومت پاکستان نے شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق داؤد فیملی کے افراد میں شامل شہزادہ داؤد کی اہلیہ اور بیٹی ریسکیو مقام پر موجود رہے۔
اس موقع پر شہزادہ داؤد کی بڑی بہن عزم داؤد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا بھتیجا سلیمان ٹائٹینک کی باقیات دیکھنے کے سفر سے خوفزدہ تھا، وہ صرف فادرز ڈے پر والد کو خوش کرنے کی خاطر اس پُرخطر سفر میں شریک ہوا تھا۔
سلیمان داؤد اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی کا طالب علم تھا، ناگہانی موت نے یونیورسٹی اساتذہ اور طلبہ کو بھی افسردہ کردیا ہے۔
خیال رہے کہ 1912 میں تباہ ہونے والے مسافر بردار بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز ٹائٹین 18 جون کو بحر اوقیانوس میں لاپتہ ہوئی گئی تھی۔
خیال کیا جاتا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی آبدوز غرقاب بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے سے 1600 فٹ (487 میٹر) دور ہے۔ یہ ایک ایسے علاقے میں ہے جہاں ٹائٹینک کا کوئی ملبہ پہلے سے موجود نہیں ہے۔