29 جون ، 2023
پاکستان نے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید الاضحیٰ کے روز قرآن پاک کو نذرآتش کرنے اور بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں دفتر خارجہ نے کہا ہےکہ پاکستان سوئیڈن میں مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی مذمت کرتا ہے، آزادی اظہار اور احتجاج کے نام پر امتیازی سلوک، نفرت اور تشدد کے لیے اکسانے کے عمل کو کسی طرح بھی جائز قرار نہیں دیا جاسکتا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قانون تمام ریاستوں کو پابند کرتا ہےکہ وہ مذہبی منافرت کی حمایت کرنے والے ایسے کسی بھی عمل کی روک تھام کریں جو تشدد کو بھڑکانے کا باعث بن سکتا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق گزشتہ چند ماہ میں مغرب میں ہونے والے اس قسم کے اسلامو فوبیا کے واقعات ان قوانین پر سنگین سوال اٹھاتے ہیں جو نفرت پر مبنی کارروائیوں کی اجازت دیتے ہیں۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعے پر پاکستان کے تحفظات سویڈن تک پہنچائے جا رہے ہیں، عالمی برادری اسلامو فوبیا اور مسلم مخالف جذبات کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی پولیس نے ایک شہری کو کئی بار قرآن پاک نذر آتش کرنے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا لیکن مقامی عدالت نے پولیس کے فیصلے کو آزادی اظہار رائے کے خلاف قرار دیا۔
جس کے بعد مقامی پولیس نے شہری کو عید کے روز شہر کی مرکزی جامع مسجد کے باہر مظاہرے کی اجازت دی جس کے بعد کل اس نے قرآن پاک کو نذر آتش کیا اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی۔
اس موقع پر پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف وہاں موجود مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا اور ’اللہ اکبر‘ کے نعرے لگائے جب کہ پولیس نے ایک مسلمان کو پتھر پھینکے کے الزام میں حراست میں لے لیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سویڈن میں دائیں بازو کے اسلام مخالف انتہا پسندوں نے قرآن پاک کو نذر آتش کیا تھا جس کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔