Time 02 جولائی ، 2023
کاروبار

نئے فنانس ایکٹ پر عمل درآمد شروع، اضافی سپر ٹیکس نئی شرح سے نافذ ہو گیا

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے نیا فنانس ایکٹ 2023 آفیشل ویب سائٹ پر جاری کردیا گیا— فوٹو: فائل
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے نیا فنانس ایکٹ 2023 آفیشل ویب سائٹ پر جاری کردیا گیا— فوٹو: فائل

نئے فنانس ایکٹ 2023 پر عمل درآمد شروع ہو گیا، زیادہ آمدن پر اضافی سپر ٹیکس نئی شرح سے نافذ ہو گیا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ایکٹ آفیشل ویب سائٹ پر جاری کردیا گیا۔

سپر ٹیکس کیلئے انکم سلیب 30 کروڑ سے بڑھا کر50 کروڑ کر دی گئی جبکہ سالانہ 50 کروڑ روپے سے زیادہ آمدن پر 10 فیصد سپر ٹیکس نافذ ہوگیا۔

نئے فنانس ایکٹ کے تحت بینکنگ کمپنیوں کی 30 کروڑ سے زیادہ آمدن پر بھی 10 فیصد سپر ٹیکس عائد ہوگا۔

40 سے 50 کروڑ کمانے والی کمپنیوں کو 8 فیصد سپر ٹیکس دینا ہوگا جبکہ 35 کروڑ سے 40 کروڑ آمدن پر سپر ٹیکس شرح 4 سے بڑھا کر 6 فیصد کردی گئی ہے۔

سالانہ 30 کروڑ سے 35 کروڑ روپے آمدن پر 4 فیصد سپر ٹیکس شرح برقرار، 25 کروڑ سے 30 کروڑ آمدن پر 3 فیصد سپر ٹیکس شرح لاگو رہے گی۔

نئے فنانس ایکٹ کے تحت سالانہ 20 کروڑ سے 25 کروڑ روپے آمدن پر 2 فیصد سپر ٹیکس ادا کرنا ہوگا، 15 کروڑ سے 20 کروڑ روپے آمدن پر 1 فیصد سپر ٹیکس برقرار ہے جبکہ سالانہ 15 کروڑ روپے تک آمدن پر سپر ٹیکس کی شرح صفر سطح پر برقرار۔

نئے فنانس ایکٹ میں ایئر لائنز، آٹو موبائلز، بیوریجز، سیمنٹ، کیمکلز، سگریٹ، تمباکو سیکٹر، فرٹیلائزر، لوہا، اسٹیل، ایل این جی ٹرمینل اور آئل مارکیٹنگ سمیت آئل ریفائنری کے شعبے بھی سپر ٹیکس کی کیٹیگری میں شامل ہیں جبکہ پیٹرولیم، گیس، ادویہ سازی، شوگر، ٹیکسٹائل پر بھی 10 فیصد سپر ٹیکس نافذ ہوگا۔

مزید خبریں :