02 جولائی ، 2023
کیا آپ کو سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹوئٹر استعمال کرتے ہوئے مسائل کا سامنا ہو رہا ہے؟ تو اس کی وجہ انٹرنیٹ نہیں بلکہ کمپنی کی جانب عائد کردہ نئی پابندیاں ہیں۔
ایلون مسک کی زیر ملکیت سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے ہر صارف کے لیے ٹوئٹس دیکھنے کی حد مقرر کر دی گئی ہے۔
ٹوئٹر سسٹم کے مسائل کے باعث صارفین کی نئی پوسٹس تک رسائی محدود ہوئی ہے۔
ایلون مسک نے مختلف ٹوئٹس میں ٹوئٹس دیکھنے کی حد کے بارے میں بتایا۔
پہلے انہوں نے کہا کہ ویریفائیڈ اکاؤنٹس روزانہ زیادہ سے زیادہ 6 ہزار پوسٹس دیکھ سکیں گے جبکہ بلیو ٹک سے محروم صارفین روزانہ محض 600 پوسٹس ہی پڑھ سکیں گے۔
نئے ان ویریفائیڈ (unverified) صارفین محض 300 پوسٹس روزانہ دیکھ سکتے ہیں۔
مگر پھر اس حد میں اضافہ کر دیا اور ویریفائیڈ اکاؤنٹس کے لیے 10 ہزار جبکہ دیگر کے لیے بالترتیب ایک ہزار اور 500 ٹوئٹس کر دی گئی۔
ایلون مسک نے بتایا کہ ٹوئٹر کو متعدد اداروں کی جانب سے کی جانے والی ڈیٹا اسکریپنگ کا مقابلہ کرنا پڑ رہا ہے جس سے سسٹم متاثر ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر پڑھنے کی حد مقرر کرنا اس طرح کے مسائل کی روک تھام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کونسے ادارے ٹوئٹر کا ڈیٹا اسکریپ کر رہے ہیں اور یہ مسئلہ کب تک برقرار رہ سکتا ہے۔
مگر میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹوئٹر کو خود اپنے آپ سے مقابلہ کرنا پڑ رہا ہے، ٹوئٹر کی ویب ایپ میں ایک بگ (bug) اس مسئلے کی وجہ بنا ہے۔
ٹوئٹس پڑھنے کی حد مقرر کیے جانے کے بعد متعدد صارفین کی جانب سے شکایت کی جا رہی ہے کہ ان کی فیڈ پر rate limit exceeded ایرر نظر آرہا ہے۔
ٹوئٹر کو اس مسئلے کا سامنا اس وقت ہوا ہے جب میٹا کی جانب سے اس کے مقابلے پر نئی ایپ متعارف کرانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔