04 جولائی ، 2023
پاکستان تحریک انصاف نے آئی ایم ایف پروگرام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلاشبہ آئی ایم ایف پروگرام طے ہونا مثبت پیشرفت ہے لیکن آگے کیا کرنا ہے؟
ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ معاشی اصلاحات سے متعلق پی ڈی ایم حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، حکومت کی ترجیح آئی ایم ایف اور دیگر ممالک سے صرف رقم اکٹھی کرنا ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ حکومت ایسے جشن منا رہی ہے جیسے 3 ارب ڈالر خیرات میں ملنے والے ہیں، پی ٹی آئی حکومت میں یہی لوگ آئی ایم ایف معاہدے کو ملک دشمنی قرار دیتے تھے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ موڈیز نے آئی ایم ایف کی 3 ارب ڈالرز کی فنڈنگ پر غیریقینی کا اظہار کیا ہے، عوام اب اس قرض کی قیمت مزید مہنگائی کی صورت میں ادا کریں گے،آنے والے دنوں میں بجلی اور گیس کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگا، روس سے سستا تیل آنے کے باوجود ڈیزل کی قیمت 7.5 روپے بڑھا دی گئی ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کا اسٹینڈ بائی معاہدہ
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ ہوگیا ہے جس کے تحت پاکستان کو قسطوں میں یہ رقم ملے گی۔
اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا اور ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جولائی کے وسط میں ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گااور معاہدے سے سماجی شعبے کیلئے فنڈز کی فراہمی بہتر ہوگی جب کہ معاہدے پاکستان میں ٹیکسز کی آمدن بڑھائے گا۔